مسجد وزیر خان میں شوٹنگ کا معاملہ، سیشن کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

سرکاری کا وکیل کا کہنا تھا مسجد میں ڈانس کر کہ مسلمانوں کے جزبات کو مجروں کیا گیا ہے، رنجیت سنگ کا مجسمہ توڑا گیا تو سارے لیبرل اکٹھے ہو گئے تھے۔

سیشن عدالت لاہور نے مسجد وزیر خان میں شوٹنگ اور ویڈیو بنانے کے معاملے پر اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کی بریت درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا-

سیشن عدالت ضلع کچہری لاہور نے صباقمر اور بلال سعید کی  مسجد وزیر خان میں شوٹنگ اور ویڈیو بنانے کے کیس میں دائر  بریت کی درخواست پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی پولیس کی بڑی کارروائی، 80 لاکھ کی چوری شدہ پتی برآمد

قصور کے محلہ محمود پورہ میں چھت سے گر کر نوجوان جاں بحق

ادکارہ صباء قمر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وقوعہ 10 دن بعد مقدمہ درج کیا گیا، 22 اے 22 بی کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا۔

محکمہ اوقاف کی انکوائری رپورٹ بھی ہمارے حق میں ہے، اوقاف کے ریجنل مینجر اخلاق احمد کی رپورٹ کے مطابق کوئی غیراخلاقی عمل نہیں ہوا۔

دوران شوٹنگ نہ غیر اخلاقی لباس زیب تن کیا گیا نہ ہی کوئی غیر اخلاقی حرکت ہوئی۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا گیا کہ ہمارے پاس تمام ثبوت یو ایس بی مین موجود ہیں۔ یو ایس بی میں انکے ڈانس کی فوٹیج موجود ہے، مسجد مسلمانوں کے عبادت کی جگہ ہے ڈانس کرنے کی جگہ  نہیں ہے۔

سرکاری کا وکیل کا کہنا تھا مسجد میں ڈانس کر کہ مسلمانوں کے جزبات کو مجروں کیا گیا ہے، رنجیت سنگ کا مجسمہ توڑا گیا تو سارے لیبرل اکٹھے ہو گئے تھے۔

سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت ملزمان کی بریت کی درخواست مسترد کرئے،عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے ہر فیصلہ محفوظ کرلیا-

متعلقہ تحاریر