سندھ کے مویشیوں میں وباء پھوٹ پڑی، سیکڑوں مویشی ہلاک، ہزاروں متاثر

دعویٰ ہے کہ کراچی کے جانوروں میں یہ بیماری درآمد شدہ متاثرہ جانوروں سے منتقل ہوئی ہے

کراچی اور اندرونِ سندھ کے متعدد مویشی باڑوں کے ہزاروں مویشیوں میں لمپی اسکن نامی وائرس نے وباء کی شکل اختیار کرلی،صرف کراچی کے ميمن گوٹھ کے 100 باڑوں کے تقريباً 200 مویشی اس وباء کا شکار ہوکر ہلاک ہوچکے ہيں۔

ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے سربراہ شاکر عمر گُجر نے اس حوالے سے بتایا کہ لمپی اسکن نامی وائرس نے کراچی سمیت اندرون سندھ کے سیکڑوں مویشیوں کے باڑوں کو متاثر کیا ہے  انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد کی یہ بیماری سانگھڑ، سکھر، میر پور خاص، حیدر آباد، خیر پور اور کراچی میں پھیل چکی ہے لہٰذا صوبائی سرحدوں کو بند کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے

سکھر کی غیرقانونی مویشی منڈیوں میں خریداروں کا رش

کراچی کی مویشی منڈی میں بیوپاریوں کے درمیان سخت مقابلہ

انھوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی کے جانوروں میں یہ بیماری درآمد شدہ متاثرہ جانوروں سے منتقل ہوئی ہے، یہ نئی بیماری ہے اس لئے اس کا کوئی علاج ابھی پاکستان میں نہیں ہے ،اس بیماری کے سبب جانوروں کی شرح اموات تو کم ہے لیکن انہیں وزن اور دودھ کی پیداوار میں کمی کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

شاکر عمر گجر نے حکومت سے جانوروں کی ٹرانسپورٹ سے متعلق بین الصوبائی سرحد پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر فوری کارروائی کی جائے  تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے اور اس وباء کے باعث پیدا ہونے والی ممکناء تباہ کن صورتحال سے بچا جا سکے ۔

ماہرین نے لمپی اسکن ڈيزیز نامی بیماری کے حوالے سے بتایا ہے کہ مویشیوں کو متاثر کرنے والی یہ بیماری مشرق وسطیٰ، ایشیا اور مشرقی یورپ میں بھی پھیل چکی ہے۔ یہ بیماری مکھی، مچھر اور دیگر خون پینے والے حشرات کے ذریعے پھیلتی ہے اور اس کی وجہ سے بخار، کھال پر گانٹھیں پڑ جاتی ہیں اور وہ مویشی جو پہلے بھی وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں اس سے مر بھی سکتے ہیں۔

اس بیماری سے متاثرہ جانور کی جلد سمیت گوشت کے اندر بھی دانے ہوجاتے ہیں جس کے باعث اس کا دودھ بھی مضر صحت ہوتا ہے۔جانور کے مرنے کے 10 منٹ کےدوران ہی اس میں کیڑے پڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر