یورپ کے سب سے بڑے ایٹمی ری ایکٹر پر روسی بمباری، نتائج تباہ کن ہوسکتے ہیں
یوکرین کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ 'اگر اس ایٹمی پلانٹ میں کوئی دھماکہ ہوا تو یہ چرنوبل سے بھی دس گنا زیادہ بڑا ہو گا
یوکرین پر روسی بمباری کے نتیجے میں یورپ کے سب سے بڑی ایٹمی بجلی گھر میں آگ پر قابو پا لیا گیاہے جبکہ روسی فوج نے ایٹمی پاور پلانٹ کا کنٹرول سنبھال لیا تاہم پلانٹ کے کارکنان اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاور پلانٹ کے ری ایکٹرز اپنے معمول کی حالت میں ہیں اور تابکاری کی صورت حال میں کسی تبدیلی کا مشاہدہ نہیں ہوا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین پر روسی فوج کے حملے نویں روز بھی جاری ہیں ۔ روسی بمباری کے نتیجےمیں یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے اور دنیا کے 10 ویں بڑے ایٹمی پاور پلانٹ زپوریشیا پلانٹ میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیے
روس یوکرین جنگ، ایل این جی مہنگی ہونے کا خدشہ، پاکستان کیلیے مشکلات
2015 کی مس یوکرین نے 2022 میں روس کے خلاف اسلحہ اٹھا لیا
جوہری امور کے بین الاقوامی نگراں ادارے (آئی اے ای اے) کے مطابق روسی حملے کےبعد ہونے والی تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ، پلانٹ پر کارکنان معمول کے مطابق کام کررہے ہیں ۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام جوہری پلانٹ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہے جہاں روسی گولہ باری کے بعد پلانٹ کے بیرونی حصے میں واقع ایک تربیتی حصے میں آگ لگ گئی تھی۔ جوہری امور کے عالمی نگراں ادارے آئی اے ای اے اور وائٹ ہاؤس دونوں کا ہی کہنا ہے کہ وہ یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ پر حملے کی فعال طریقے سے نگرانی کر رہے ہیں اور تابکاری کی سطح میں ابھی تک کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پانے پیغام میں کہا ہے کہ ، ”روسی فوج یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ پر چاروں طرف سے فائرنگ کر رہی ہے، آگ تو پہلے ہی بھڑک چکی ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا، ”اگر اس میں کوئی دھماکہ ہوا تو یہ چرنوبل سے بھی دس گنا زیادہ بڑا ہو گا! روسیوں کو فوری طور پر فائرنگ بند کرنی چاہیے، فائر فائٹرز کو اجازت دینی چاہیے اور ایک سکیورٹی زون قائم کرنا چاہیے۔
پلانٹ کے ترجمان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہاہے کہ ”یورپ کے سب سے بڑے ایٹمی توانائی اسٹیشن میں جوہری خطرے کے حقیقی خدشات ہیں روسی افواج کو ”بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ روک دینی چاہیے کیونکہ فی الحال تو آگ پر قابو پایا جاچکا ہے تاہم اگر یہ بے قانو ہوئی تو نقصان نا قال تلافی ہوگا ۔