ملک میں لوڈشیڈنگ پر وزیر توانائی  نے وزیراعظم کے بیان کی نفی کردی

آئندہ دس دنوں کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بدترریج کمی آنا شروع ہوجائے گی

ایک جانب وزیر اعظم یکم مئی سے ملک میں لوڈ شیدنگ مکمل ختم کرنےکی ہدایت کرتے ہیں تو دوسری جانب وزیرتوانائی وزیراعظم کے بیان کی نفی کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ پورے ملک میں اس وقت بجلی کا بحران ہے جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے  جبکہ وزیراعظم اور وزیر توانائی کے بیان کے بالکل مخالف آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ملک میں ایندھن کی قلت کی رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی "مناسب” سپلائی دستیاب ہے۔

وفاقی وزیر وزیرتوانائی خرم دستگیر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں اس وقت بجلی کا بحران ہے، بجلی بحران کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، بعض دیہی علاقوں میں بہت زیادہ لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، آر ایل این جی ملنا شروع ہو جائے گی جس سے حالات بہتر ہوں گے، فرنس آئل ملنا شروع ہو جائے گا جس سے مزید بہتری آئے گی اور آئندہ دس دنوں کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بدترریج کمی آنا شروع ہوجائے گی۔

یہ بھی  پڑھیے

تحریک انصاف کے دور حکومت کی بڑی معاشی کامیابیاں، قسط چہارم

مہنگائی کا نیا طوفان، زندہ مرغی 300 روپے فی کلو سے تجاوزکر گئی

ایک جانب وزیرتوانائی  نے آئندہ دس روز میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بدتدریج کمی کا اعلان کیا ہے تاہم ان سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے  ملک میں بجلی کی اعلانیہ اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں پاورڈویژن کے حکام نے بریفنگ دی ، وزیراعظم نے اجلاس میں لوڈ شیڈنگ پر جلد سےجلد قابوپانے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا کہ یکم مئی سےملک میں لوڈ شیدنگ مکمل ختم کردی جائے گی۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایک سال سے زائد بند پڑے 27 بجلی گھروں میں سے20 کو فعال کردیا گیا ہے اور 20بجلی گھروں کے دوبارہ چلنے سے بجلی کی پیداوار بڑھی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ حکومت نے 4 سال میں بجلی گھروں کیلئے ایندھن نہیں خریدا لیکن موجودہ حکومت نے دو ہفتے میں ایندھن کا انتظام کیا‘بجلی گھروں سے بجلی کی پیداوار بڑھاکر لوڈ شیڈنگ کاسدِباب بھی کیاجارہا ہے۔

ملک میں ایک جانب جہاں لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے  وزیراعظم اور وزیرتوانائی کہہ رہے ہیں کہ ملک میں  لوڈشیڈنگ کی وجہ  پاور اسٹیشنز کا غیر فعال ہونا اور ایندھن کی کمی ہے لیکن اس کے ساتھ ہی  آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ملک میں  ایندھن کی قلت کی رپورٹوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی "مناسب” سپلائی دستیاب ہے۔ "اوگرا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے صورتحال کی نگرانی کر رہا ہےاور  جو بھی شخص ایندھن کی قلت پیدا کرنے کے ارادے سے ذخیرہ اندوزی یا ذخیرہ اندوزی میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر