ہماچل پردیش اسمبلی کے مین گیٹ پر خالصتان کا جھنڈا لہرا دیا گیا

انڈیا میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی صبح دھرم شالہ میں ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے مرکزی دروازے اور چار دیواری پر خالصتان کے جھنڈے بندھے ہوئے پائے گئے تھے۔

دھرم شالہ میں ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے مرکزی دروازے اور باؤنڈری وال پر نامعلوم افراد نے خالصتان کے جھنڈے لہرا دیئے ہیں، پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔

انڈین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کانگڑا پولیس کو اتوار کی صبح گیٹوں پر خالصتان کے جھنڈوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ دھرم شالہ کے مضافات میں واقع اسمبلی کمپلیکس کی دیواروں پر بھی خالصتان کے حق میں نعرے درج تھے۔

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانے کے تحائف نیلام، رقم سرکاری خزانے میں جمع کروا دی، نریندر مودی

وزیراعلیٰ آسام کی مسلمانوں کی ایک سے زیادہ شادی پر پابندی کی تجویز

ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر نپن جندال نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس ملزمان کو پکڑنے کے لیے قریبی علاقوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو اسکیننگ کررہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ "کچھ شرپسندوں نے تاپیوان میں ریاستی قانون ساز اسمبلی کے بیرونی گیٹ پر پانچ سے چھ خالصتانی جھنڈے لگائے تھے اور دیوار پر "خالصتان زندہ باد” کے نعرے لکھے تھے۔ جھنڈے ہٹا دیے گئے ہیں اور تحریریں صاف کر دی گئی ہیں۔

کانگڑا پولیس نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ کارروائی پنجاب سے آئے ہوئے سیاحوں کی ہے۔ تاہم نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

دریں اثنا، ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر نے اس فعل کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "اگر آپ میں ہمت ہے تو رات کے اندھیرے میں نہیں، دن کی روشنی میں نکلو”۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ "میں دھرم شالہ اسمبلی کمپلیکس کے گیٹ پر خالصتان کے جھنڈے لگانے کی بزدلانہ کارروائی کی مذمت کرتا ہوں۔ اس اسمبلی میں صرف سردیوں اجلاس ہوتا ہے، اس لیے اس دوران وہاں مزید حفاظتی انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔ تحقیقات کر کے سخت کارروائی کی جائے گی، میں ان لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو رات کے اندھیرے میں نہیں دن کی روشنی میں نکلو(کارروائی کرو)۔”

متعلقہ تحاریر