سکھر کے درجنوں فلٹر پلانٹس بند، شہری بدبودار اور آلودہ پانی پینے پر مجبور
شہری اور سماجی حلقوں کا کہنا ہے بدبودار اور آلودہ پانی پینے سے شہر میں ہیضے اور دیگر پیٹ کی بیماریاں پھیل رہی ہیں حکومت فی الفور ناکارہ اور بند فلٹر پلانٹس کو چالو کرے۔
سکھر میں درجنوں فلٹر پلانٹس ناکارہ ، مکین آلودہ پانی پینے پر مجبور ، بدبودار پانی کی فراہمی سے وبائی امراض پھیلنے لگے ، شہری و سماجی حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے نوٹس لیکر بند فلٹر پلانٹس چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سکھر انتظامیہ ، منتخب نمائندگان کی عدم توجہی ، متعلقہ محکموں کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث سندھ کے تیسرے بڑے ضلع سکھر کی 27 لاکھ سے زائد آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم دیکھائی دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پی ٹی آئی نے اپنے دور اقتدار میں ملک کو تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا، ن لیگ سکھر
سندھ کے شہری بدترین گرمی میں پانی کی قلت اور لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا
میونسپل انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو پینے کیلئے دریائے سندھ سے واٹر ورکس کے ذریعے فراہم کیا جارہا ہے وہ بھی آلودہ ، بدبودار جو کے انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہے جس کے استعمال سے گیسٹرو سمیت پیٹ کی دیگر بیماریاں بھی پیدا ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ کئی سال قبل سکھر شہر سمیت ضلع بھر میں خطیر رقم خرچ کرکے لگائے گئے فلٹر پلانٹ ناکارہ اور بند پڑے ہیں۔
سابق ضلعی حکومت اور بلدیاتی دور میں تعمیر کئے گئے یہ فلٹر پلانٹ کچھ عرصہ چلنے کے بعد ہی خراب ہوگئے تے جن کی درستگی کے لئے کئی سال گذرجانے کے باوجود ابتک اقدامات نہیں کئے جاسکے ہیں۔
شکایت کے باوجود موجودہ حکومت سکھر انتظامیہ ،منتخب نمائندگان نے بھی آج تک ان فلٹر پلانٹس کو چلانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے۔
شہری وسماجی حلقوں نے بند فلڑ پلانٹس پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کے حکومت اور انتظامیہ کی توجہ اور تھوڑی سی کوشش سے یہ فلٹر پلانٹس دوبارہ قابل استعمال بنائے جاسکتے ہیں اور عوام کو پینے کا صاف پانی خرید کر پینے سے چھٹکارے کے ساتھ ساتھ غریب عوام کو پینے کے صاف پانی کی سہولت بھی فراہم کی جاسکتی ہے۔
افسوس انتظامیہ ان پر توجہ دینے سے قاصر دیکھائی دیتی ہے انہوں نے بالا حکام سے نوٹس لیکر شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی سمیت بند فلٹر پلانٹس فعال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔