حکومت کا 2 ارب روپے منافع کما کے دینے والے چیئرمین پی سی بی کو گھر بھیجنے کا فیصلہ
مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے رمیز راجہ کو چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن سیون سے 2 ارب روپے منافع کمانے والے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو حکومت نے گھر بھیجنے کی ٹھان لی ہے۔
وفاقی حکومت نے بدھ کے روز پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود کا کہنا تھا کہ رمیز راجہ کو اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر مسائل کی وجہ سے فوری فیصلہ نہیں ہو سکا تھا تاہم اب فیصلہ کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
کیوی کرکٹ بورڈ کی پاکستان کو سہ فریقی ٹی20 سیریز میں شرکت کی دعوت
پی سی بی کو رواں سال پی ایس ایل سے 2 ارب روپے کا منافع
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ چند ہفتوں میں پی سی بی کے نئے چیئرمین کا تقرر کر دیا جائے گا۔ کھلاڑیوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے محکمہ کھیل کو بحال کیا جا رہا ہے۔
رانا مشہود خان کا کہنا تھا کہ رمیز راجہ صاحب کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیسے ہی ان کی حکومت ختم ہوئی تھی ان کو بھی چلے جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آنے والے دنوں میں پی سی بی کے چیئرمین کی حیثیت سے ان کا مستقبل نظر نہیں آرہا ہے اور حالات ٹھیک ہونے کے بعد پی سی بی کا نیا چیئرمین ضرور مقرر کیا جائے گا۔
رکن صوبائی اسمبلی پنجاب مشہود نے بھی ڈپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ وہ پہلے سے قائم کردہ ڈھانچے کو نافذ کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ “مختلف محکمے ہزاروں نوجوان کھلاڑیوں کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور ہم محکمانہ کھیلوں کے حامی ہیں۔ اس لیے ہم نے وفاقی حکومت کو اپنی تجاویز بھیج دی ہیں۔”
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل ) کے ساتویں ایڈیشن سے 2 ارب روپے کا منافع کمایا ہے۔ رواں برس کے آغاز پر منعقد ہونے والا سیزن 7 پی ایس ایل کی تاریخ کا پہلا ایڈیشن تھا جو مکمل طور پر کراچی اور لاہور میں منعقد کیا گیا تھا۔