کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 377 ملین ڈالر کی کمی ریکارڈ

اپریل میں کل درآمدات 4فیصد ماہانہ کمی کے ساتھ 6 ارب ڈالر رہیں جبکہ برآمدات 3 فیصد بڑھ کر 3.154 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں

ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اپریل میں 377ملین ڈالر کمی کے بعد ایک ارب ڈالر سے 623 ملین ڈالر پر آگیا۔ ایک ماہ کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 39 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی ترسیلات زر میں اضافے اور درآمدات میں کمی سے ممکن ہوا ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق اپریل میں کل درآمدات چار فیصد ماہانہ کمی کے ساتھ 6 ارب ڈالر رہیں جبکہ برآمدات تین فیصد بڑھ کر 3.154 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی یورو بانڈ پر شرح منافع 19 فیصد، دیوالیہ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا، بلومبرگ

قطر میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اپریل 2022 میں گھٹ کر 623 ملین ڈالر رہ گیا۔ مارچ 2022 کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1015 ملین ڈالر تھا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی وجہ سے ورکرز کی ترسیلات زر میں اضافہ 315 ملین ڈالر اور درآمدات میں کمی 246 ملین ڈالر اس کی وجہ ہے۔

اپریل کا کرنٹ اکاؤنٹ گیپ تجزیہ کاروں کی توقع سے بہت کم ہے، جو تباہ حال معیشت کے لیے ایک مثبت علامت ہے۔ اپریل میں کل درآمدات چار فیصد ماہ بہ ماہ کم ہو کر 6.0 بلین ڈالر رہیں، جبکہ برآمدات تین فیصد بڑھ کر 3.154 بلین ڈالر ہو گئیں۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق بیرون ملک ملازمت کرنے والے پاکستانی شہریوں کی ترسیلات زر اپریل میں 3.125 ارب ڈالر کی ماہانہ بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

تاہم، رواں مالی سال کے 10 مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13.779 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا، جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 543 ملین ڈالر کا خسارہ تھا۔

ادائیگیوں کا توازن اس وقت بہتر ہوگا جب اتحادی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان 6 ارب ڈالر کے تعطل کے شکار بیل آؤٹ پیکج پر مثبت پیش رفت ہو گی۔

حکومت نے قرض پروگرام کے حجم اور مدت میں اضافے کی کوششیں تیز کردی ہیں ، کیونکہ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے اختتام پر کم ہو کر 10.2 ارب ڈالر رہ گئے تھے جو دو ماہ سے بھی کم درآمدات کو پورا کر سکتے ہیں۔

زیادہ درآمدات کے درمیان بڑھتا ہوا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ روپے پر دباؤ ڈال رہا ہے۔ توقع ہے کہ حکومت توانائی کی سبسڈی واپس لے گی اور تیل اور بجلی کے شعبے کو دی جانے والی سبسڈی واپس لے گی۔

وفاقی حکومت نے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے اور کرنسی پر دباؤ کو کم کرنے کےلیے تمام قسم کی لگژری اور غیر ضروری اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔

متعلقہ تحاریر