پاکستان میں اینیمیشن کی صنعتی ترقی و فروغ کے لیے اہم اقدام

عالمی منڈی میں اینیمیٹڈ انڈسٹری کا حجم 270 ارب ڈالرز ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ 2025 تک یہ 415 ارب ڈالرز ہوجائے گا۔

پاکستان کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے درمیان اینیمیشن (حرکت پذیری) کی صنعت کی ترقی اور فروغ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

اتوار کو آئی ایس پی آر ہیڈکوارٹرز میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام سید امین الحق، سیکرٹری شعیب احمد صدیقی اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار شریک ہوئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس وقت عالمی منڈی میں اینیمیشن انڈسٹری (حرکت پذیری کی صنعت) کا حجم 270 بلین ڈالرز ہے تاہم توقع کی جارہی ہے کہ 2025 تک یہ 415 بلین ڈالرز ہوجائے گا۔

پاکستان میں اینیمیٹڈ انڈسٹری کا حصہ بننے کی زیادہ صلاحیت موجود ہے اور یہ پاکستان کی معیشت کے لیے بہتر کردار ادا کر سکتی ہے جس سے روز گار کے مواقع بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس کا فروغ غیرملکی سرمایہ کاری کا بھی ذریعہ بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ویڈیو گیمنگ اور اینیمیشن کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق یہ صنعت فنونِ لطیفہ کے شعبے میں بھرپور حصہ ڈال رہی ہے تاہم تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور دفاع کے شعبوں، ٹیکنالوجی اور اینیمیشن کے فروغ کے لیے باہمی تعاون کی کوشش کی جائے گی۔

اینیمیشن کے شعبے میں ممکنہ کاروباری افراد کو فعال کرنے کے لیے بنائے گئے منصوبے میں ایک مخصوص انکیوبیشن سینٹر کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ معیاری انسانی وسائل کی تربیت کے لیے مخصوص شعبوں میں اینیمیٹڈ گیمنگ اور ڈیزائننگ سے متعلق مختصر کورسز متعارف کرائے جائیں گے۔

دسمبر 2020 میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ویڈیو گیمنگ اور اینیمیشن انڈسٹری کی ترقی کے لیے نوجوانوں کو 3 ماہ میں گیمز سرٹیفکیشن پروگرام شروع کریں گے۔

وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے پاکستان کے ویڈیو گیمنگ اینڈ اینیمیشن انڈسٹری کے بہترین کھلاڑیوں سے گفتگو کی تھی جس کے بعد انہوں نے ٹوئٹ میں خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘1000 نوجوانوں کے بیج کے لیے ٹریننگ کا آغاز اگلے 3 ماہ میں ہوجائے گا۔’

متعلقہ تحاریر