فحش میگزین ‘ہسٹلر’ کے مالک لیری فلائنٹ انتقال کر گئے
لیری فلائنٹ نے میگزین کی کامیابی کے بعد کئی دوسرے کاروبار بھی شروع کیے تھے جہاں فحاشی سے متعلق سامان فروخت کیا جاتا تھا۔
400 ملین ڈالرز کی جائیداد بنانے والے فحش میگزین ‘ہسٹلر’ کے مالک لیری فلائنٹ 78 برس کی عمر میں امریکی ریاست لاس اینجلیس میں انتقال کر گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فحش میگزین ‘ہسٹلر’ کے مالک لیری فلائنٹ لاس اینجیلس کی جیل میں دوران قید 78 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں۔
لیری فلائنٹ 1970 سے ہی اپنی آزاد خیالی اور عجیب و غریب نظریات کی بنا پر سول سوسائٹی، عام لوگوں اور خواتین میں ایک متنازع شخص کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔ مذہبی مبلغین انہیں انسان کے روپ میں ایک شیطان کے نام سے یاد کرتے تھے۔
لیری فلائنٹ نے اپنے میگزین کی ابتداء 1974 میں کی تھی جس میں خواتین کی عریاں تصاویر، ان کے جسم کے خفیہ حصوں کو انتہائی قابل مذمت انداز سے بنائی گئی تصاویر کی صورت میں پیش کیا جاتا تھا۔
اسی دور میں ایک فلم بنائی گئی جس کا نام ‘دی پیوپل ورسز لیری فلائنٹ’ تھا۔ روایت شکنوں کی جانب سے بنائی گئی فلم میں لیری فلائنٹ کو ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا تھا جو لوگوں کو اس بات کا شعور دے رہے تھے کہ ہر شخص اپنے عمل میں آزاد ہے۔
یہ بھی پڑھیے
انڈین حکومت نے مشتبہ ٹوئٹر اکاؤنٹس بلاک کردیئے
تاہم ناقدین کی جانب سے اس فلم کو بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا جن کہنا تھا کہ کسی فحش نگار کو ایک ہیرو کے طور پر کیسے پیش کیا جاسکتا ہے؟
1970 کی دہائی میں ہسٹلر میگزین کی ماہانہ فروخت 3 ملین شماروں کی تھی تاہم دنیا میں انٹرنیٹ، ڈی وی ڈیز اور ٹیلی ویژن کے آنے کے بعد ہسٹلر میگزین کی فروخت میں کمی آگئی۔
2015 میں فلائنٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے میگزین کی فروخت ماہانہ 5 لاکھ شماروں تک پہنچ گئی ہے۔ میگزین میں جنسی مواد اور فحاشی کے حوالے بہت کچھ رکھا گیا تھا۔
فلائنٹ نے ہسٹلر میگزین کی کامیابی کے بعد کئی دوسرے کاروبار بھی شروع کیے تھے جن میں ہسٹلر اسٹرپ کلبز اور ہسٹلر اسٹوز شامل ہیں جہاں فحاشی سے متعلق سامان فروخت کیا جاتا تھا۔