پی ایس ایل 5 کا میدان ایک بار پھر ایکشن کے لئے تیار

سنیچر کو کھیلا جانے والا پہلا میچ ملتان  سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان دوپہر تین بجے کھیلا جائے گا، اس میچ کی فاتح ٹیم منگل کو ہونے والے فائنل میں جگہ بنالے گی۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا میلہ اب اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔پانچویں سیزن کا فائنل کونسی ٹیمیں کھیلیں گی؟ اور کس ٹیم کا کپتان ٹرافی اٹھائے گا؟ اِس کا فیصلہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں سنیچر کو ہونے والے 2 اور اتوار کو ہونے والے ایک میچ کے بعد ہی ہوگا۔

سنیچر کو کھیلا جانے والا پہلا میچ ملتان  سلطانز اور کراچی کنگز کے درمیان دوپہر تین بجے کھیلا جائے گا، اس میچ کی فاتح ٹیم منگل کو ہونے والے فائنل میں جگہ بنالے گی۔

سنیچر کے روز دوسرا میچ یعنی ایلیمنیٹر 1 رات 8 بجے لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا جائے گا۔ میچ میں جس ٹیم کو شکست ہوگی وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہوجائے گی، اور کامیاب ہونے والی ٹیم کو ایک اور موقع ملے گا۔

اتوار کو ہونے والے  ایلیمنیٹر 2 میں آمنے سامنے ہوں گی ہفتے کو کھیلے گئے پہلے میچ میں شکست کھانے والی ٹیم اور ایلیمنیٹر 1 کی فاتح ٹیم۔ جوٹیم بھی یہ میچ جیتے گی  منگل کو فائنل میں اُس کا مقابلہ ٹورنامنٹ کی سب سے کامیاب ٹیم سے ہوگا۔

ویسے تو پی ایس ایل 5 میں کئی ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں نے شاندار پرفامنس دکھائی لیکن کچھ کھلاڑی ایسے آئے ہیں جن کی کارکردگی نے ان کی ٹیم کو کامیابی دلائی اور ایونٹ کو چار چاند لگادئیے۔

بات کرتے ہیں ٹاپ بیٹسمینز کی تو اس وقت ایونٹ میں جو ٹیمیں باقی رہ گئی ہیں، ان میں سب سے کامیاب بیٹس مین ہیں کراچی کنگز کے بابر اعظم، پاکستان کے تینوں فارمیٹس کے کپتان اپنی فرینچائز ٹیم کے کپتان تونہیں لیکن بیٹنگ کے بادشاہ ضرور ہیں۔ اب تک 10 میچز میں وہ اپنی ٹیم کے لئے 345 رنز اسکور کرکے  بیٹنگ کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں۔

دوسرے نمبر پر موجود ہیں لاہور قلندرز کے کرس لن جو ایونٹ میں ایک سنچری بنانے کے ساتھ ساتھ 284 رنز بھی اسکور کرچکے ہیں۔ 113 رنز کی ناقابل شکست اننگز آسٹریلوی کھلاڑی کا سب سے بڑا اسکور ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی بالر انڈین فلم ڈائریکٹر کی ٹیم میں کھیلیں گے

پی ایس ایل کے میچز 14 نومبر سے شروع

تیسرے نمبر پر انگلش بیٹسمین بین ڈنک ہیں جو لاہور قلندرز کی جانب سے 266رنز بناچکے ہیں جس میں 99 رنز کی ناقابل شکت اننگز بھی شامل ہے۔

ملتان سلطانز کے کپتان شان مسعود کا 253 رنز کے ساتھ چوتھا، جبکہ پشاور زلمی کے کامران اکمل  کا 251 رنز کے ساتھ پانچواں نمبر ہے، وہ کرس لن اور رائیلی روسو کی طرح اس سال ایونٹ میں سنچری بنانے والے تیسرے بیٹسمین ہیں۔

دوسری جانب بالرز میں سب کی توجہ کا مرکز بنے ہونگے نوجوان فاسٹ بولر شاہین آفریدی جو لاہور قلندرز کی جانب سے 9 میچز میں 13 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرچکے ہیں۔حال ہی میں زمبابوے کے خلا ف سیریز میں انکی شاندار کارکردگی کی وجہ سے لاہور قلندرز کے فینز پر امید ہیں کہ انکی ٹیم فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوجائے گی۔

پشاور زلمی کے وہاب ریاض نے بھی نو ہی میچز میں 11 وکٹیں ، جبکہ ملتان سلطانز کے سہیل تنویر اورر عمران طاہر 8 ، 8 میچز کے بعد 10، 10 کھلاڑیوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

مایہ ناز فاسٹ بولر محمد عامر نے بھی ایونٹ میں 9 میچز کھیلے جس میں انہوں نے دس وکٹیں حاصل کیں اور امکان ہے کہ کراچی کنگز کی جانب سے کراچی میں کھیلے جانے والے میچ میں وہ شایقین کو مایوس نہیں کریں گے۔

پی ایس ایل فائیو میں کچھ کھلاڑی ایسے بھی کھیلے جو کرونا کے بعد ہونے والے میچز میں قومی ٹیم کے ساتھ منسلک پونے کی وجہ سے شرکت نہیں کرپارہے ہیں۔ایسے کھلاڑیوں کی جگہ ملتان سلطانز کی ٹیم میں زمبابوے کے برینڈن ٹیلر اور انگلینڈ کے جو ڈینلی نے لی ہے۔

نوجوان بیٹسین صہیب مقصود اور جنوبی افریقی  ٹیم کے اسٹار کھلاڑی فاف ڈوپلیسی پشاور زلمی کا حصہ ہونگے۔ جبکہ جنوبی افریقہ ہی کہ وین پارنیل کراچی کنگزکی نمائندگی کریں گے۔ ان کھلاڑیوں کی آمد کا جہاں ہر ٹیم کے مداحوں نے سکھ کا سانس لیا ہے وہیں مخالفین کو بھی نئے نئے پلان بنانے پر مجبور کردیا ہے۔

اس سال پی ایس ایل 5 کا انعقاد اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ کورونا کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ ایونٹ کا کا میاب انعقاد پاکستان میں کرنے میں کامیاب ہوگیا جبکہ دنیا کے امیر ترین کرکٹ بورڈ کو انڈین پریمئر لیگ کرانے کے لئے  متحدہ عرب امارات کی مدد لینا پڑی۔

متعلقہ تحاریر