کالا دھن اور خفیہ اثاثے قانونی بنانے کے لیے ایف بی آر کی نئی اسکیم متعارف
فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایکٹ 2007 کی شق 7 کے تحت خصوصی طور پر یہ سہولت دی گئی ہے۔
کالا دھن اور خفیہ اثاثے قانونی بنانے کا ایک اور موقع مل گیا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایسیٹس ڈیکلیریشن آرڈیننس 2019 کے تحت مقررہ ٹیکس ادا کرنے والوں کو اثاثہ جات ڈیکلیریشن گوشوارہ جمع کرانے کا موقع فراہم کر دیا۔
حکومت نے 30 جون 2019 سے 3 جولائی 2019 تک ایمنسٹی اسکیم میں ٹیکس جمع کرانے والوں کو بالآخر یہ موقع فراہم کر ہی دیا ہے کہ وہ اپنے خفیہ اثاثے جات اور کالا دھن کو قانونی بنا سکتے ہیں۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایکٹ 2007 کی شق 7 کے تحت خصوصی طور پر یہ سہولت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
گاڑیاں بنانے والی کمپنی فورڈ نے بھارت میں اپنے پلانٹ بند کردیے
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایسیٹس ڈیکلیریشن آرڈیننس 2019 کےتحت ایسے ٹیکس گزاروں کو اثاثہ جات ڈیکلیر کرنے کا موقع فراہم کیا ہے جنہوں نے مقررہ تاریخ تک واجب الادا ٹیکس کی ادائیگی تو کر دی تھی لیکن باوجوہ اثاثہ جات ڈیکلیر نہ کرسکے۔
اس حوالے سے ایف بی آر نے سرکلر جاری کر دیا ہے۔ ایسیٹس ڈیکلیریشن آرڈیننس کو 14 مئی 2019 کو نافذ کیا گیا تاکہ اس سے فائدہ اٹھانے والے 30 جون 2019 تک ٹیکس کی ادائیگی اور اثاثہ جات کی ڈیکلریشن کو یقنی بناسکیں۔ مقررہ تاریخ میں 3 جولائی 2019 تک مزید توسیع بھی کر دی گئی تھی۔
ان ٹیکس گزاروں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایف بی آر نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے ٹیکس گزاروں کو 15 ایام میں اثاثہ جات گوشوارہ داخل کرنے کا موقع فراہم کیا جائے جنہوں نے مقررہ تاریخ تک ٹیکس ادا کر دیا تھا اور کسی وجہ سے اثاثہ جات ڈیکلئر نہ کر سکے تھے۔
ایف بی آر کے حکام کے مطابق اس حوالے سے سسٹم کو فعال کر دیا گیاہے اور ایسے ٹیکس گزار 10 ستمبر سے 25 ستمبر کے دوران اپنے اثاثہ جات ڈیکلئر کر سکتے ہیں۔ ٹیکس جمع کرانے والے یہ افراد 2019 سے حکومت سے یہ مطالبہ کر رہے تھے کہ وہ انہیں ان کے اثاثہ جات قانونی بنانے کا موقع دیا جائے۔