طوفانی بارش کا امکان، سندھ حکومت کے ہاتھ پاؤں پھول گئے

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری کردہ سرکلر میں کسی بھی وزیر کے نام کے آگے رابطہ کرنے کے لیے فون نمبر یا ای میل نہیں لکھی گئی ہے۔

مون سون سیزن کی حالیہ بارشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سندھ حکومت نے ایک رین ایمرجنسی سرکلر جاری کیا ہے جس میں چند وزرا کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

سائیکلون گلاب بحیرہ عرب میں داخل ہوچکا ہے جس کے دباؤ کی وجہ سے 2 اکتوبر تک شہر قائد اور گردونواح میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کو تاریخ کے خطرناک سمندری طوفان گلاب کا سامنا

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیروں، مشیروں اور معاونین خصوصی کو برساتی ایمرجنسی ختم ہونے تک خاص ذمہ داریاں ادا کرنے کی تاکید کی ہے۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری کردہ سرکلر میں کسی بھی وزیر کے نام کے آگے اس سے رابطہ کرنے کے لیے نہ تو کوئی فون نمبر دیا گیا ہے اور نہ ہی ای میل لکھی گئی ہے۔

 

صوبائی وزیر مکیش کمار چاؤلہ کو جنوبی ڈویژن جبکہ تیمور تالپور کو کورنگی ڈسٹرکٹ میں بارش کے دوران صورتحال کنٹرول کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

سعید غنی کو ضلع شرقی جبکہ شہلا رضا کو ضلع وسطی میں نامزد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ٹھٹہ، بدین، دادو، ڈگری ،عمرکوٹ سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بھی گزشتہ رات گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس سے فصلوں کو نقصان پہنچا۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

بارش کی وجہ سے مختلف شہروں میں اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے لیکن سندھ حکومت رین ایمرجنسی سرکلر میں وزرا سے رابطے کے لیے ذرائع بتانا بھول گئی ہے۔

معلوم نہیں سائیں سرکار کے نمائندے طوفانی بارش میں چھتری لیے سڑک پر ہی موجود ہوں گے یا ان سے ایمرجنسی میں رابطہ کرنے کے لیے نیا سرکلر جاری کیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر