پوری دنیا خاموش: چین نے قرآن مجید پر پابندی لگادی

چین ایپل کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک ہے، اس ایپلیکیشن کو دس لاکھ سے زائد صارف چین میں استعمال کررہے تھے

چین میں مسلمانوں کے خلاف  حکومت کا ایک اور اقدام، چینی حکام کی درخواست پر اسمارٹ فون بنانے والی امریکی کمپنی ایپل نے چین میں قرآن کریم کی ایپلی کیشن "قرآن مجید” اپنے اسٹور سے ہٹادی۔

قرآن کریم کی ایپلی کیشن "قرآن مجید”بنانے والی پاکستانی کمپنی  پی ڈی ایم ایس  نے اپیل کی جانب سے چین میں اس ایپ  ہٹانے پر جاری اپنے بیان میں بتایا ہے کہ ایپل نے اس ایپلی کیشن کو  ایپ اسٹور سے اس لئے ہٹادیا ہے کہ کیونکہ اس میں جو مواد شامل ہے جس کے لیے چینی حکام سے اجازت درکار ہے جس کے لئے دستاویزات  حاصل کرنا ضروری ہیں "۔ ہم چین کی سائبر اسپیس انتظامیہ اور متعلقہ چینی حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ  اس مسئلے کو جلد سے جلد حل کیا جاسکے ۔

مذکورایپ کو دنیا بھر کے چار کروڑسے زائد صارف استعمال کررہے ہیں جبکہ چینی زبان میں اس ایپلی کیشن کو  دس لاکھ سے زائد صارف چین میں استعمال کررہے تھے، چین ایپل کی سب سے بڑی منڈیوں میں سے ایک ہے ، اور کمپنی کی سپلائی چین چینی مینوفیکچرنگ پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔

چینی حکام کی جانب سے قرآن مجید کی ایپلی کیشن پر عائد کردہ پابندی کے بعد پاکستان کے معروف صحافی کامران خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے چینی حکام کے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی کمپنی کی انتہائی مقبول قرآن مجید ایپ پرایپل اسٹور نے چینی حکومت کے حکم پر چین میں پابندی عائد کردی ہے اس قرآن ایپ کو دنیا میں چار کروڑ لوگ استعمال کرتے ہیں چینی ترجمے کے ساتھ قران مجید کو دس لاکھ چینی استعمال کرتے تھے چینی مسلمانوں کی بھی خبر رکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

واضح رہے کہ چینی حکومت اپنے ملک میں اسلام اور  مسلمانوں کے خلاف  کھلے عام اقدامات کررہی ہے ، اسلام مخالف اقدامات میں مسلمانوں کی نسل کشی بھی شامل ہے  ایک جرمن محقق  آدریان سینز کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق چین سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے،  آئندہ بیس برسوں میں مسلمانوں کی آبادی ایک تہائی کم ہو جانے کا خدشہ ہے ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین آئندبیس سالوں کےد وران مسلمانوں کی آبادی 26 لاکھ سے 45 لاکھ کے درمیان تک کم کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ تحاریر