بھارتی سیاستدان مودی کی بی ٹیم نکلے، پاک بھارت میچ کی مخالفت
جموں کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہلاک ہونے پر بھارتی سیاستدانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کا کرکٹ میچ منسوخ کیا جائے۔
آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ میں 24 اکتوبر کو روایتی حریف پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا دبئی کے میدان میں ہوگا لیکن بھارتی سیاستدان یہ میچ نہیں ہونے دینا چاہتے۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جموں کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہلاک ہونے پر بھارتی سیاستدانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کا کرکٹ میچ منسوخ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے
پاک نیوزی لینڈ کرکٹ سیریز منسوخ، صحافی ناقص معلومات پھیلانے لگے
سیکیورٹی خدشات کا بہانہ، نیوزی لینڈ نےکرکٹ سیریز منسوخ کردی
مرکزی وزیر گری راج نے کہا ہے کہ اگر بھارت اور پاکستان کے مابین تعلقات ٹھیک نہیں ہیں تو میچ کے حوالے سے دوبارہ غور کرنا چاہیے۔
ریپبلک پارٹی کے رہنما اور مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے کا کہنا ہے کہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ بالکل نہیں کھیلنا چاہیے۔ پڑوسی ملک نے اب تک سبق نہیں سیکھا ہے، تو لڑائی آر پار کی ہے، وادی میں ترقی نہ ہونے دینا پاکستان کی چال ہے۔
سابق اولمپیئن اور پنجاب کے وزیر پرگات سنگھ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا میچ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ سرحد پر معاملات ٹھیک نہیں اور دونوں ممالک اس وقت کشیدہ حالات سے گزر رہے ہیں۔
اس تناظر میں بھارتی حکومت، کرکٹ بورڈ یا ہندوتوا کی پرچارک حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے لیکن مسلم رہنما اسد الدین پردیسی کے بیان نے بھی حیرت میں ڈال دیا ہے جو کہ عام طور پر مودی حکومت کے خلاف بات کرتے نظر آتے ہیں۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی نے براہ راست میچ کی منسوخی کا تو نہیں کہا البتہ ان کا کہنا تھا کہ "جموں کشمیر میں ہمارے 9 فوجی مرے اور 24 اکتوبر کو پاکستان اور بھارت کا ٹی 20 میچ ہونے جارہا ہے جبکہ وزیراعظم مودی اس پر خاموش ہیں”۔
یوں محسوس ہوتا ہے کہ بھارت، بی جے پی اور مودی حکومت کے منفی پروپیگنڈے کی لپیٹ میں آچکا ہے اور کوئی سیاسی رہنما ایسا نہیں بچا جو کہ معتدل بات کرسکے۔
پاکستان کے اندر بھارتی دہشتگردی کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں اور بھارتی بحریہ کا افسر جو کہ را کے لیے کام کررہا تھا، اس وقت بھی پاکستان کی تحویل میں ہے، اس کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے ساتھ امن کی بات کی ہے اور کرکٹ میچ کھیلنے سے بھی انکار نہیں کیا۔
بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کی مخالفت میں ہر حد پار کرچکے ہیں، اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کے مطالبے پر بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان کے ساتھ طے شدہ ٹی 20 میچ کھیلنے کے لیے گراؤنڈ میں نہ اترے۔