لورالائی کے 2 شہری مہنگائی کیخلاف احتجاجاً سائیکل پر اسلام آباد پہنچ گئے
محمد ولی اور عبداللہ نے 1170 کلومیٹر کا سفر 19 روز میں طے کیا، ان کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم کو ان کے وعدے یاد دلانا چاہتے ہیں۔
ملک میں ہوشربا مہنگائی، بیروزگاری اور بڑھتے ہوئے ٹیکسز کے ستائے بلوچستان کے شہر لورالائی کے 2 شہری احتجاجاً سائیکل پر اسلام آباد پہنچ گئے۔محمد ولی اور عبداللہ نے لورالائی سے اسلام آباد براستہ لاہورتک کا 1170کلومیٹر کا سفر 19دن میں طے کیا۔جہلم پولیس نے تحریک لبیک کے شبہے میں انہیں گرفتار بھی کیا۔
محمد ولی صباون اور عبداللہ کا تعلق بلوچستان کے علاقے لورالائی سے ہے،جنہوں نے 14اکتوبر کولورالائی سے سائیکل پر امن مارچ کا آغاز کیا تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، اشیائے خورونوش کی گرانی ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے اور بے روزگاری کے خلاف پرامن احتجاج ریکارڈ کروا سکیں۔
یہ بھی پڑھیے
فواد چوہدری نے وزیراعظم اور کورکمیٹی کی ہدایات ہوا میں اڑا دیں
این آئی سی وی ڈی کا فالج زدہ مریضوں کا علاج مفت کرنے کا عزم
دونوں افراد سائیکلوں پر موسیٰ خیل، بارکھان ، ڈیرہ غازی خان، ملتان، خانیوال، ساہیوال، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات ،جہلم اور راولپنڈی سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچے۔نیوز360 سے گفتگو کرتے ہوئے محمد ولی صباون کا کہنا تھاکہ صحت،تعلیم،صاف پانی،بجلی اورگیس کا حصول عام آدمی کا بنیادی حق اور ان کی فراہمی ریاست کی بنیادی ذمے داری ہے مگر آج کے دور میں بھی بلوچستان کے ضلع ژوب سمیت پاکستان کے کئی علاقوں کے عوام ان بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔
محمد ولی کا کہنا تھا کہ انہوں نے زندگی میں اس سے پہلے سائیکل نہیں چلائی،بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف انہوں نے بطور احتجاج سائیکل مارچ کا فیصلہ کیا۔19روز کے سفر میں انہیں کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ وہ جہلم پہنچے تو تحریک لبّیک کے شبہے میں پولیس نے انہیں اور ان کے ساتھی کو دھر لیا اور آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ساتھیوں کے پولیس سے رابطہ کرنے پر 5 گھنٹوں بعد رہائی ممکن ہوئی۔پولیس کہتی تھی تھی کہ اس شرط پر رہا کریں گے کہ ہم بلوچستان واپس چلے جائیں۔ہم نے کہا کہ کہ ہم امن مارچ پر نکلے ہیں قبرستان جانے کو تیار ہیں مگر مارچ کی تکمیل کے بغیر بلوچستان نہیں جائیں گے۔
محمد ولی نے بتایا کہ کہ مہنگائی کے خلاف مارچ کا علم ہونے پر عوام نے خاطر مدارات بھی کی اور ان کی آواز اٹھانے پر سینے سے بھی لگایا۔جس پر عوام کے شکرگزار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم ہاؤس جاکر وزیراعظم سے ملاقات کرکے انہیں ان کے وعدے یاد دلانا چاہتے ہیں۔اس سے قبل علاقے کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے لورلائی سے کوئٹہ تک ڈھائی سو کلومیٹر پیدل سفر کرکے احتجاج ریکارڈ کرا چکے ہیں جب کہ وہ ملک کے چاروں صوبوں میں بھی مارچ کا ارادہ رکھتے ہیں۔محمد ولی کا کہنا تھا کہ عوام مہنگائی سے تنگ آ چکے ہیں اور خود کشی پر مجبور ہو گئے ہیں۔