ہمت کی مثال، 89 سالہ امریکی شہری نے پی ایچ ڈی کرلیا
مینفریڈ اسٹائنر نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرلی ہے اور حال ہی میں پراویڈینس شہر میں واقع براؤن یونیورسٹی میں اپنے مقالے کا دفاع کیا۔
امریکی ریاست روہڈ آئی لینڈ کے ایک 89 برس کے شخص نے دو دہائیوں تک جس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کام کیا اور پوری زندگی جس کے بارے میں سوچتے ہوئے صَرف کی بلاخر وہ کام کر ڈالا۔
مینفریڈ اسٹائنر نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرلی ہے اور حال ہی میں پراویڈینس شہر میں واقع براؤن یونیورسٹی میں اپنے مقالے کا دفاع کیا۔
یہ بھی پڑھیے
نادیہ نوی والا کی کوششوں نے طالب علم کے خواب بدل دیے
کرونا نے قابل نوجوان کو ابدی نیند سلادیا، اہلخانہ کے خواب چکناچور
اسٹائنر نے اپنی ڈگری پر مسرت کا اظہار کیا ہے کیونکہ وہ ہمیشہ سے یہی چاہتے تھے۔ اپنی تعلیم کے دوران انہوں نے صحت کے مسائل پر بھی قابو پایا۔
نوجوانی کے دنوں میں ویانا شہر میں قیام کے دوران اسٹائنر ماہر طبیعات بننا چاہتے تھے کیونکہ انہوں نے آئن اسٹائن اور میکس پلینک کو پڑھ رکھا تھا۔
جنگ عظیم دوئم کے بعد ان کی والدہ اور ماموں نے انہیں ادویات کی تعلیم حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے یونیورسٹی آف ویانا سے 1955 میں میڈیکل کی ڈگری حاصل کی اور امریکا چلے گئے۔
اسٹائنر نے ٹفٹس یونیورسٹی سے ہیماٹولوجی اور میساچوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے بائیوکیمسٹری کی تعلیم لی اور براؤن یونیورسٹی میں ہیماٹولوجسٹ بن گئے۔ انہوں نے وہاں 1985 سے 1994 تک ہیماٹولوجی سیکشن کی سربراہی کی۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق 2008 میں 97 سالہ شخص ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرکے دنیا کا بوڑھا ترین آدمی تھا جس نے یہ اعزاز حاصل کیا۔
مینفریڈ اسٹائنر نے کہا کہ آپ وہ کام کریں جو آپ کو پسند ہے، ضرور اسے جاری رکھیں کیونکہ زندگی میں آگے جا کر آپ افسوس کریں گے کہ آپ نے وہ کام کیوں نہ کیا، انہوں نے کہا کہ آپ خواہش کریں گے کہ کاش اپنے خواب کی تکمیل کے لیے کام کیا ہوتا۔