کرتارپور: بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ سمیت کابینہ کے اراکین پہنچ گئے

پاکستان نے بابا گرو نانک کے 552ویں یوم پیدائش کے موقع پر تقریباً 3 ہزار بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کئے تھے

بابا گرو نانک کے 552ویں یوم پیدائش کے موقع کرتار پور راہداری سکھ یاتریوں کے لئے کھول دی گئی ، تقریبات میں شرکت کے لیے بھارتی سکھ زائرین کی پاکستان آمد کا سلسلہ جاری، بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی، نائب وزیر اعلیٰ پہنچ گئے ، کانگریسی رہنما نوجوت سنگھ سدھو بھی جلد کرتار پور پہنچیں گے۔

بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 17 سے 26 نومبر 2021ء تک  جاری رہنے ولے بابا گرو نانک کے 552ویں یوم پیدائش کے موقع پر تقریباً 3 ہزار بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کئے تھے ۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن نے مذہبی مقامات کے دوروں کے حوالے سے 1974ءکے پاکستان، بھارت پروٹوکول کے تحت سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیئے ہیں جس کے تحت سکھ یاتری پاکستان میں اپنے قیام کے دوران ننکانہ صاحب میں گردوارہ جنم استھان اور کرتار پور میں گردوارہ دربار صاحب سمیت مختلف گردواروں کی یاترا کرسکیں گے۔

عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث 9 نومبر 2019 کو کھولی جانے والی کرتارپور راہداری صرف چار ماہ بعد مارچ 2020 کوبند کردی گئ تھی جس کےبعد راہدداری 20 مہینوں  تک بند رہنےکے بعد گذشتہ روز کھول دی گئی  ہے ، راہدداری کھلنے کےبعدبھارتی پنجاب کے  وزیرِ اعلی چرنجیت سنگھ چنی ، ڈپٹی وزیراعلیٰ اور  ریاستی کابینہ سمیت 111 سکھ یاتری کرتارپور پہنچ  گئے ہیں تاہم کانگریسی رہنما نوجوت سنگھ سدھو  بیس نومبر کوپہنچیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان نے 3ہزار سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کردیئے

بابا گرو نانک کے یوم پیدائش پر سکھ یاتریوں کی آمد

پاکستانی حکومت کی جانب سے سکھ یاتریوں کے لئے خصوصی اجازت نامے جاری کئے ہیں جس کے تحت بھارتی سکھ یاتری بھارتی ریاست گرداس پور میں ڈیرہ بابا نانک سے بغیر ویزے کے گردوارہ دربار صاحب آسکتے ہیں۔ اس راہداری کے ذریعے پاکستان آنے والوں کو ایک دن کا پرمٹ دیا جاتا ہے اور زیارت کے لیے جانے والوں کے پاسپورٹ پر صرف پاکستان میں داخلے اور اخراج کی مہریں لگتی ہیں۔

اس سے قبل  پاکستان کی جانب سے کرتارپورراہداری کھولنے کے اعلان پر بھارتی پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے اس اقدام کو  پاکستان کی چال قرار دیا تھا ، اپنے انٹرویو میں اپنی جماعت کانگریس کے  وزیر نوجوت سنگھ سدھو کی پاکستان میں پذیرائی کے معاملے کو ناپسندیدگی سے دیکھتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے سدھو کو منع کیا تھا کہ وہ پاکستان کے وزیر اعظم کی دعوت کو ٹھکرا دیں اور پاکستان نہ جائیں لیکن سدھو نے نہ صرف عمران خان سے دوستی کو بچانے کے لئے ان کے ساتھ انتہائی نامناسب رویہ اختیار کیا بلکہ بی جے پی کی مرکزی حکومت نے بھی پاکستان کی ہاں میں ہاں ملائی اور سدھو کو پاکستان جانے کے لئے این او سی جاری کردیا۔

بھارتی پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ  نے بھارتی سکھ یاتریوں  کے لئے پاکستان  کے احسن اقدام کو سازش قراردیتے ہوئے حکومتی اہم شخصیات کو پاکستان نا جانے کا مشورہدیا تھا تاہم  آج بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ ،نائب وزیراعلیٰ اورکابینہ کے 100 سے زائد اراکین  مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے پاکستان پہنچ گئے ہیں ۔

واضح رہے کہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کی 552 ویں سالگرہ کے 19 نومبر کو منائی جائے گی جس میں شرکت کے لئے بھارت  میں پاکستان کے ہائی کمیشن نے تین ہزار سے زائد  ویزے جاری کئے تھے ، سکھوں اور پنجاب کی کئی دوسری برادریوں کے لیے گردوارہ دربار صاحب مذہبی لحاظ سے بہت اہم ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں بابا گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے تھے۔

متعلقہ تحاریر