نسلہ ٹاور سے بے دخل کی گئی خاتون انتقال کرگئیں
سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دیا جس پر ضلعی انتظامیہ نے عمارت کو خالی کروایا اور مکینوں کو بغیر کسی متبادل رہائش کے بےدخل کردیا۔
نسلہ ٹاور کی رہائشی خاتون شمیم عثمان سپریم کورٹ کی جانب سے عمارت خالی کرائے جانے کے بعد کراچی میں انتقال کر گئیں۔
نسلہ ٹاور کے فلیٹ نمبر 104 کی رہاشی خاتون شمیم عثمان سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھیں۔
یہ بھی پڑھیے
نسلہ ٹاور متاثرین کو کوئی سیاسی جماعت انصاف نہ دلوا سکی
نسلہ ٹاور کی مسماری کا کام جاری، متاثرین معاوضے سے محروم
مرحومہ پی آئی اے کی سابقہ ملازمہ تھیں اور انہوں نے سخت محنت اور کوشش کے بعد زندگی کی تمام جمع پونجی لگا کر نسلہ ٹاور میں فلیٹ خریدا تھا۔
ان کی عمر 65 برس تھی اور انہوں نے سپریم کورٹ، کمشنر کراچی، وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور تمام ارباب اختیار سے اپیل کی تھی کہ ہمارا گھر ہم سے نا چھینا جائے۔
لیکن مرحومہ کی کوئی شنوائی نہ ہوئی اور عدالتی حکم پر دیگر رہائشیوں کی طرح شمیم بی بی کو بھی نسلہ ٹاور میں واقع اپنا گھر خالی کرنا پڑا۔
عدالتی حکم پر نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے سے قبل ضلعی انتظامیہ نے عمارت کو مکینوں سے خالی کروایا، اس کی زد میں شمیم بی بی بھی آ گئیں۔
دیگر متاثرین کی طرح انہیں بھی سندھ حکومت، ضلعی انتظامیہ یا عدالت کی جانب سے کسی قسم کی متبادل رہائش فراہم نہیں کی گئی تھی اور آج وہ انتقال کر گئیں۔