منی بجٹ میں آئی ایم ایف کی کڑی شرائط لاگو ہوں گی، مزمل اسلم

ترجمان مشیر خزانہ کا کہنا ہے آنے والی منی بجٹ میں 1700 سے زائد اشیاء پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز بڑھائی جائیں گی۔

پاکستان 12 جنوری تک آئی ایم ایف کی شرائط پوری کردے گا۔ ترجمان مشیر خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر 360 ارب سے زائد ٹیکسز کا منی بجٹ بڑا چیلنج ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے مزمل اسلم نے لکھا ہے کہ ” مجھے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ چھٹا جائزہ 12 جنوری 2022 کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔”

مشیر خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ  پاکستان آئی ایم ایف  کے ساتھ موجودہ  قرض پروگرام کے لیے چھٹا جائزہ اجلاس کے مذاکرات میں سرخرو ہوگا۔ پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پور ی کرے گا اور قرض پرگروام کی بحالی کے ساتھ مزید ایک ارب ڈالر کا قرضہ حاصل کرے گا۔ منی بجٹ میں آئی ایم ایف کی کڑی ترین شرائط عائد کر رکھی ہیں اور حکومت پاکستان کو اس سلسلے میں منی بجٹ میں بجلی، گیس اور پٹرول مہنگا ہوگا۔

یہ بھی پرھیے

سیالکوٹ فیکٹری انتظامیہ کا مقتول سری لنکن شہری کے بچوں کی کفالت کا اعلان

چیئرمین نادرا کا محکمے میں کام کرنے والی 3 ہزار خواتین کو سلام تحسین

پٹرول پر سیلز ٹیکس اور لیوی بھی بڑھانا ہے۔ منی بجٹ میں 1700 سے زائد اشیا پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز بڑھیں گی۔ تمام امپورٹڈ اور لگژری آٹئم پر ٹیکسز بڑھائے جائیں گے۔ پرتعیش اشیا پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں اضافہ ہوگا۔ بچوں کے لیے  امپورٹڈ اور ڈایئپرز مہنگے ہوں گے، منی بجٹ میں  خواتین کے لیے میک اپ کا سامان مہنگا ہوگا،  امپورٹڈ اور مقامی گاڑیوں پر ٹیکسز میں اضافہ ہوگا،  مجموعی طور پر ٹیکسز اور ڈیویٹیز سے  360 ارب روپے کی اضافی آمدن ہوگی۔

متعلقہ تحاریر