این سی او سی کا اجلاس، کورونا پر قابو پانے کے لیےNPIs پر تبادلہ خیال

این سی او سی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "تعلیمی اداروں کے بارے میں فیصلہ مختلف اداروں کے مثبت کیسز کے ڈیٹا پر کیا جائے گا

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے پر قابو پانے کے لیے بغیر ادویات کے استعمال (نان فارماسیوٹیکل انٹرونشن ) کی ایک نئی تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔

این سی او سی کے حکام نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ نئے NPIs کو اگلے 48 گھنٹوں میں صوبوں کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ کورونا ٹاسک فورس کا صوبے بھر میں تعلیمی ادارے کھلے رکھنے کا فیصلہ

پچھلے سال 7 کروڑ شہریوں کو کورونا ویکسین لگائی گئی، وزیراعظم

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کے اجلاس میں وبائی مرض کے کیسز کے اعداد و شمار اور ویکسینیشن کی قومی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں اومی کرون وائرس کے عالمی اور علاقائی پر ہونے والے اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

صوبائی وزرائے صحت اور تعلیم، جنہوں نے عملی طور پر اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کو NPIs کے نفاذ کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور CoVID-19 کے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) کے بارے میں بتایا۔

این سی او سی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "تعلیمی اداروں کے بارے میں فیصلہ مختلف اداروں کے مثبت کیسز کے ڈیٹا پر کیا جائے گا جس کے لیے تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کی جا رہی ہے۔”

این سی او سی نے وبائی مرض کے پھیلاؤ کے اعداد و شمار، قومی ویکسین کی حکمت عملی اور ملک بھر میں بیماری کے پھیلاؤ پر تبادلہ خیال کیا اور 10 فیصد اور اس سے زیادہ مثبت شرح کے ساتھ شہروں میں نئے پروٹوکول نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ تحاریر