نواز شریف کی وطن واپسی، اٹارنی جنرل پاکستان کا ہوم سیکرٹری پنجاب کو خط

نواز شریف کی صحت سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویز پنجاب میڈیکل بورڈ کو فراہم کی جائے۔

نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق اٹارنی جنرل پاکستان نے ہوم سیکرٹری پنجاب کو خط لکھ دیا ہے ، لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کی وطن واپسی کے ضامن شہباز شریف ہیں، خط میں لکھا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بیان حلفی کی خلاف ورزی پر شہباز شریف کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔

سابق وزیراعظم  اور مسلم لیگ نوان کے قائد میاں محمد نوازشریف   کی وطن واپسی سے متعلق اٹارنی جنرل پاکستان نے ہوم سیکرٹری پنجاب کو خط لکھا دیا ہے خط  کے مطابق  نواز شریف کی صحت سے متعلق 28 جنوری کو ڈاکٹر فیاض  شال نے نئی دستاویز جمع کرائی تھیں ، نواز شریف کی صحت سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویز پنجاب میڈیکل بورڈ کو فراہم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیے

نوازشریف کے معالج پریانکا چوپڑا سے تھپڑ کھاتےکھاتے بچ گئے

پاکستان نے برطانیہ سے نوازشریف کو حوالےکرنے کا مطالبہ کردیا

خط کے متن میں لکھا ہے کہ پنجاب حکومت کے قائم کیے گئے میڈیکل بورڈ نے میاں محمد نواز شریف کی مزید رپورٹس طلب کی تھیں  جس پر میڈیکل بورڈ  ان  کی صحت اور سرگرمیوں سے متعلق اپنی رائے دے گا، میڈیکل بورڈ کی دی گئی رائے کی روشنی میں فیصلہ کیا جانا ہے۔

خطا میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈ کی رائے کے بعد اٹارنی جنرل آفس شہباز شریف کیخلاف کارروائی کیلئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا ، لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کی وطن واپسی کے ضامن شہباز شریف ہیں،  خط میں لکھا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بیان حلفی کی خلاف ورزی پر شہباز شریف کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اٹارنی جنرل خالد جاوید کی جانب سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی واپسی کے ضامن شہباز شریف کو خط لکھا گیا تھا۔ خط میں لاہور ہائیکورٹ میں دی گئی گارنٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے طبی بنیاد پر نوازشریف کو 4 ہفتے کیلئے ملک سے باہرجانے کی اجازت دی تھی اور طبیعت درست  ہونے پر واپس آنا تھا، آپ نے انہیں واپس لانے کی تحریری یقین دہانی کرائی تھی اور رجسٹرارکو تسلسل سے میڈیکل رپورٹ جمع کرانا تھی۔

انڈر ٹیکنگ خلاف ورزی پر آپ کیخلاف ہائیکورٹ رجوع سے پہلے خط لکھ رہے ہیں۔ اتارنی جنرل نے خط میں یہ بھی کہا تھا کہ خط ملنے کے 10 دن میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس جمع کرائیں، ورنہ آپ کیخلاف لاہورہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔

متعلقہ تحاریر