بلاول بھٹو کا حلقہ انتخاب رتوڈیرو کا گرلز اسکول بنیادی سہولیات سے محروم

طالبات اور والدین کا کہنا اگر محکمہ تعلیم کے حکام نے فوری طور پر نوٹس لے کر اسکول کے مسائل حل نہ کیے تو احتجاجی تحریک چلائیں گے۔

پاکستان پیپلز پارٹي کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے حلقہ انتخاب میں شامل گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری اسکول رتوڈیرو میں بنیادی سہولیات کا فقدان، اسکول جانے والی ڈھاٸي ہزار طالبات، اساتذہ سمیت دیگر سہولیات جن میں فرنیچر، سولر سسٹم، واش روم، واٹر کلر، لیب اٹینڈنٹ سے محروم ہیں ، اسکول کے مسائل سے محکمہ تعلیم بھی  بی خبر ہوتا نظر آ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق طالبات کو تعلیمی سہولیات میسر نہ ہونے کے باعث تدریسی عمل سخت متاثر ہورہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رتوڈیرو تعلقہ کے سب سے بڑے گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول رتوڈیرو میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث اسکول کی عمارت ، باؤنڈری وال ، مین گیٹ، واش روم ، میز ، کرسیاں سمیت دیگر ضروریات کی فقدان کی باعث ڈھاٸي ہزار سے زائد زیر تعلیم طالبات کی تعلیم شدید متاثر ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

آئی بی اے میں زیرتعلیم غریب بچے ہمارا مستقبل ہیں، سید خورشید شاہ

سندھ کی جامعات میں جنسی ہراسگی کے واقعات، دو وائس چانسلرز جبری رخصت پر گئے

سائنس اور پی ٹی اساتذہ کی کمی اور چوکیدار، لیب اٹینڈنٹ، واٹر کلر اور سولر سسٹم سمیت ڈیسک، ایچ ایس ٹی، جی ایس ٹی اساتذہ کی کمی برقرار ہے جبکہ طالبات کھیلوں کے سامان سے بھی محروم ہیں۔

شہریوں نے اپنے حلقہ انتخاب سے منتخب ہونے والے ایم این ای بلاول بھٹو زرداری اور ایم پی ای فریال تالپور اور دیگر اعلیٰ حکام سے ہنگامی بنیادوں پر نوٹس لیکر گرلز ہاٸر سیکنڈری اسکول رتوڈيرو کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

والدین اور طالبات نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ گرلز ہاٸر سیکنڈری اسکول جس میں ڈھائی ہزار سے زائد طالبات ہیں جنہیں سہولیات کی فقدان کا سامنا ہے، سائنس ٹیچرز اور سائنس لیب بھی نہیں ہے، جس کی وجہ سے پریٹیکل کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اسکول کے مسائل سے متعدد بار تحریری طور پر حکام کو آگاہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی خاطر خوا جواب نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھاکہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے دوران میں اسکول کو دی جانے والی بس کے ٹائروں کی حالت انتہائی خستہ ہے ، جبکہ پرانی کے ہونے کے سبب بس میں کئی قسم کے ٹیکنیکل فالٹ پڑ چکے ہیں۔

والدین اور بچیوں کا کہنا تھا محکمہ تعلیم کے حکام فوری نوٹس لے کر مسائل کو حل کریں بصورت دیگر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر