سندھ میں پہلی بار ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے ہیپاٹئٹس، ایچ آئی وی، ٹی بی اسکریننگ، ویکسی نیشن کیمپ
ہیموفیلیا کے مریضوں کو اس اسکریننگ اور ویکسینیشن کی بیت ضرورت تھی جو محکمہ صحت سندھ نے اب پوری کر دی ہے
محکمہ صحت سندھ کے پروگرام برائے انسداد متعدی امراض ( ہیپاٹائٹس، ایچ آئی وی اور تپ دق)، سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی اور ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کے اشتراک سے پہلی بار سندھ کے ہیموفیلیا سے متاثرہ مریضوں کی اسکریننگ اور ویکسی نیشن کا دو روزہ مفت کیمپ شروع ہو گیا۔
یہ کیمپ ناظم آباد چار نمبر پر واقع ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے ٹریٹمنٹ سینٹر میں منعقد کیا گیا ہے جہاں ایس بی ٹی اے، ہیپاٹائیٹس، ایچ آئی وی اور تپ دق پروگرامز کے ماہرین کی ٹیم نے ہیموفیلیا سے متاثرہ مریضوں، ان کے والدین اور دیگر اہل خانہ کی اسکریننگ کی اور انہیں ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کی ویکسین مفت لگائی۔ کیمپ میں سوسائٹی میں رجسٹرڈ 900 مریضوں کے لیے اسکریننگ اور ویکسینیشن کا نظام کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر محکمہ صحت سندھ خاموش
محکمہ صحت کی عدم دلچسپی، ٹراما سینٹر کیلیے مشینوں کی خریداری نہ ہوسکی
قبل ازیں ڈائریکٹر سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر دُرناز جمال قاضی، صوبائی کوآرڈینیٹر ایچ آئی وی ڈاکٹر صائمہ مشتاق شیخ، فوکل پرسن ایس بی ٹی اے ڈاکٹر درشہوار، ڈاکٹر منیرہ برہانی، چیئرمین میڈیکل بورڈ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی ڈاکٹر سرفراز جعفری، بانی و سی ای او راحیل احمد، صدر انیس الرحمان اور جنرل سیکریٹری محمد شاہد داود نے فیتا کاٹ کر کیمپ کا افتتاح کیا۔
بانی و سی ی او ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی راحیل احمد نے بتایا کہ ویکسینیشن سے قبل ان مریضوں کے لیے اینٹی ہیموفیلیا انجکشنز کی فراہمی ورلڈ ہیموفیلیا فیڈریشن کی جانب سے کی گئی ہے جبکہ پلازما انڈس اسپتال، این آئی بی ڈی اور حسینی بلڈ بینک کے تعاون سے فراہم کیا گیا۔ یہ مریض پاکستان میں اینٹی ہیموفیلیا انجکشن کی عدم دستیابی کی وجہ سے پلازما کا استعمال کرتے ہیں جس سے ان میں ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایچ آئی وی کی بیماریاں منتقل ہو جاتی ہیں۔
اس سلسلے میں ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی اپنے ان مریضوں کو بہتر علاج معالجہ کے ساتھ ساتھ ان کی بلڈ اسکریننگ کو بھی اہم سمجھتی ہے اور حکومت سندھ سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اس کیمپ کی طرح سرکاری اسپتالوں میں اینٹی ہیموفیلیا انجکشنز کی فراہمی کو بھی یقینی بنانے میں سوسائٹی کے ساتھ مل کر کام کرے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر دُر ناز نے کہا کہ ہیموفیلیا کے مریضوں کو اس اسکریننگ اور ویکسینیشن کی بیت ضرورت تھی جو محکمہ صحت سندھ نے اب پوری کر دی ہے۔ ڈاکٹر صائمہ مشتاق شیخ نے کہا کہ وہ سوسائٹی کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے اس کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر سی ڈی سی محکمہ صحت سندھ اکثر ارشاد حسین کاظمی نے بھی خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔