وزیراعلیٰ سندھ کے حلقے میں آتشزدگی، 3 بچے جاں بحق ، متعدد زخمی
دادو کی تحصیل میہڑ کے اسپتال میں برن وارڈ بھی نہیں ہے جہاں جھلسنے والے افراد کو طبی امداد فراہم کی جاسکے اور نہ ہی ادوایات دستیاب ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے آبائی حلقے دادو کی تحصیل میہڑ کے دیہات میں خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 3 بچے جھلس کر جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
دادو کی تحصیل میہڑ کے نواحی گاؤں فیض محمد دریائی میں صالح ماچھی مٹی کے طوفان کے باعث جلنے والی آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث 100 سے زائد کچے مکانات جل کر خاکستر ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیے
رتوڈیرو: ایچ آئی وی متاثرہ بچوں کے والدین کا ادوایات کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج
سکھر: تعمیر شدہ سڑکوں کی کھدائی جاری، عوام مشکلات کا شکار
آگ کی زد میں آکر درجن سے زائد مویشی ہلاک اور متعدد جھلس کر شدید زخمی ہو گئے جبکہ گھروں میں موجود سامان و اناج بھی خاکستر ہو گیا ہے۔
گاؤں فیض محمد دریائی میں لگنے والی آگ کی وجہ سے 3 بچے جھلس کر جاں بحق جبکہ متعدد افراد جھلس کر زخمی ہو گئے ہیں۔
آگ سے جھلس کر زخمی ہونے والے افراد کو سول اسپتال میہڑ منتقل کردیا گیا ہے تاہم طبی سہولتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے متاثرین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ طبی عملے نے کئی افراد کو دوسرے شہروں کو ریفر کردیا ہے۔
آگ پر قابو پانے کے لیے گاؤں کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کوشش جاری رکھیں ، میونسپل کمیٹی میہڑ انتظامیہ کو فائر بریگیڈ بھیجنے کے لیے بروقت اطلاع کردی گئی تھی مگر فائر بریگیڈ خراب ہونے کی وجہ سے جائے حادثہ پر پہنچ نہیں پائی اور آگ نے مزید گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ میہڑ شہر تین لاکھ سے زائد آبادی کا شہر ہے مگر فائر بریگیڈ کی صرف ایک گاڑی ہے اور وہ خراب پڑی ہوئی ہے ۔ جو کے انتظامیہ کی سنگین غفلت اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور ضلع بھر میں برن وارڈ بھی نہیں ہے جہاں جھلس کر زخمی ہونے والوں کو بروقت علاج کی سہولت فراہم کی جاسکے۔
دوسری جانب 100 گھروں کے متاثرین نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے ان کا جو جانی اور مالی نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کیا جائے۔