عمران خان، شہباز شریف اور بلاول بھٹوسے شہرت میں بہت آگے

عمران خان نے اپنے بیانیے کی حمایت حاصل  کرنے کیلئے سوشل میڈیا کو جس انداز سے استعمال کیا وہ اپنی مثال آپ ہے

اپوزیشن کی جانب سے  اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک سے  وزیراعظم عمران خان کو عہدے سے ہٹائے جانے کےبعد سے ملک کا سیاسی درجہ حرارت انتہائی بلند ہوچکا ہے گذشتہ چند ہفتوں میں وہ کچھ ہوا جس کی عام طورپر توقع نہیں کی جارہی تھی۔

تحریک عدم اعتماد اور امریکی سازش یا امریکی مداخلت کی حکومت اور ان کے مخالفین نےاپنے انداز میں تشریح کی، سابق ڈپٹی اسپیکر نے ایوان کے 190 سے زائد اراکین کو غیرملکی ایجنٹ قرار دیا، ملکی تاریخ میں عدالتیں آدھی رات کو کھولی گئیں، وزیراعظم ہاؤس میں غیر معمولی سرگرمیاں دیکھی گئیں، اسٹیبلشمنٹ کے رویے میں حیرت انگیز تبدیلی دیکھی گئی جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیانیے کی حمایت حاصل  کرنے کیلئے سوشل میڈیا کو جس انداز سے استعمال کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔

یہ تمام صورتحال ایک جانب جبکہ دوسری جانب نئی مخلوط حکومت کو معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے جن چیلنجز کاسامنا ہے وہ تشویشناک صورتحال اختیار کرگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم عمران خان کے ٹوئٹر فالوورز کی تعداد 14 ملین ہوگئی

ٹوئٹر پر خواتین کے لیے نیا فیچر

پاکستان کے معروف انگریزی اخبار ‘ڈان ‘ کے نامہ نگار مطاہر خان  کے مطابق  ملکی سیاسی صورتحال  ،  سیاسی اور نظریاتی بحثوں کو  ایک  جانب رکھیں تو ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ  سیاسی صورتحال  نے پاکستان میں عمران خان کی سوشل میڈیا فین فالوئنگ  میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ، عمران خان کے  ٹوئٹر  اسپیس کو اب تک کا سب سے بڑا  سپیس قرار دیا جارہا ہے جس میں ایک وقت میں ریکارڈ شرکا (بارہ لاکھ  افراد) نے عمران خان کی باتیں لائیو سنیں جبکہ ایک گھنٹے کے پورے سیشن کو تقریباً لاکھوں افراد نے جوائن کیا۔

عمران خان کی شہرت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور یہ اضافہ ان کے وزیراعظم بننے کےبعدنہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعددیکھنے میں آیاہے ۔ عمران خان کے سوشل میڈیا  صارفین میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران ریکارڈ 9 لاکھ سے زائد فالورز کا اضافہ ہوا جبکہ  وزیر اعظم شہباز شریف  کے فالورز میں 2 لاکھ 45 ہزار اور پیپلزپارٹی کے شیئر مین بلاول بھٹو کے فالورز میں ایک لاکھ 68 ہزار کا اضافہ ہوا ۔

حکومت کی برطرفی کے بعد  عمران خان کے حامی سوشل میڈیا صارفین نے  ہیش ٹیگ (ایمپورٹڈ حکومت نا منظور ) کے عنوان سے ٹرینڈ سیٹ کیا  اور تحریک کی جانب سے کراچی میں جلسے سے سات دنوں کے دوران پوری دنیا میں   اس  ٹرینڈ کے   پانچ کروڑ سے زائد ٹوئٹس کئے گئے ۔

عمران خان  کی شہرت صرف ٹوئٹر تک محدود نہیں رہی  فیس بک بھی اس حوالے سے کچھ مختلف نہیں تھا  اس تمام عرصے میں فیس بک پر تحریک انصاف کے فالورز کی تعدا میں  تین لاکھ سے  زائد اضافہ ہوا ، مسلم لیگ ن کے  فالورز میں ایک لاکھ سے زائد جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے فالورز میں صرف 16 ہزار  اضافہ ہوا ۔

اگر بات کی جائے ٹی وی چینلز کی تو اس میں بھی عوام کی بہت بڑی تعداد جو سیاسی صورتحال سے باخبر رہنا چاہتی تھی اس نے دیگر نیوز چینل کے مقابلے میں تحریک انصاف   کا حمایتی چینل اے آر وائی    نے گذشتہ  ایک ماہ کے دوران سات لاکھ سبسکرائبرز حاصل کئے  ، جیونیوز اور سما نے اس دوران میں  چار لاکھ  سبسکرائبرکا اضافہ ہوا ۔

متعلقہ تحاریر