آئی ایم ایف کا پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کی ہدایت

خدشہ ہے کہ 30 جون کو ختم ہونے والے موجودہ مالی سال میں خسارہ مجموعی ملکی پیداوار کے پانچ سے چھ فیصد تک بڑھ جائے گا،

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کنٹرول میں لائے ، موجودہ آئی ایم ایف کے حجم اور مدت میں اضافہ پروگرام پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13.2 ڈالر تک پہنچ گیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر جہاد ازعورنے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے کی  ٹیم پاکستان کی نئی حکومت کی پالیسی ترجیحات اور یوکرین میں جنگ کے تناظر میں معاشی اور اس کے اقتصادی اثرات کا جائزہ لے گی۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف سے مذاکرات کا پہلا نتیجہ، نیپرا نے بجلی مہنگی کردی

حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، عوام کو ملنے والے تمام ریلیف ختم

انھوں نے بتایا کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ رواں مالی سال کے نو مہینوں میں 13.2 بلین ڈالر تک پہنچ گیا جو ایک سال پہلے تک تیل کی درآمدی لاگت میں اضافے کی وجہ سے 275 ملین ڈالر کے فرق سے تھا اس سال اس میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے ۔

آئی ایم ایف نے گذشتہ  کچھ مہینوں سے کرنٹ اکاؤنٹ کو برقرار رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا تاہم پاکستان کی نئی  حکومت موجودہ آئی ایم ایف کے پروگرام کے حجم اور مدت میں اضافہ چاہتی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں اس سال معاشی شرح نمو 4 فیصد رہنے کا امکان ہے جب کہ رواں مالی سال کےاختتام تک مہنگائی میں ریلیف نہیں ملے گا۔

آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال کےاختتام تک پاکستان میں مہنگائی 11 فیصد سے زیادہ رہے گی۔ خدشہ ہے کہ 30 جون کو ختم ہونے والے موجودہ مالی سال میں خسارہ مجموعی ملکی پیداوار کے پانچ سے چھ فیصد تک بڑھ جائے گا، جو اس کے پہلے کے 4 فیصد کے تخمینہ سے زیادہ ہے، جس سے پاکستان کے غیر ملکی ذخائر پر زیادہ دباؤ پڑے گا۔

 واضح رہے کہ  گزشتہ مالی سال  پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ 5.6 فیصد تھی، اس سال مہنگائی کی شرح مہنگائی کی شرح 11.1 فیصد رہے گی، مہنگائی اکتوبر 2021 کے تخمینے سے 3.4 فیصد زیادہ رہے گی۔ آئی ایم ایف نے عالمی سطح پر غذائی اجناس اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی کی بڑی وجہ قرار دی ہے۔

متعلقہ تحاریر