وزارت توانائی نے وزیراعظم کے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے پر پانی پھیر دیا
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 26 اپریل کو وزارت توانائی کو یکم مئی سے پورے ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔
وزارت توانائی نے وزیراعظم شہباز شریف کے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے پر پانی پھیرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم مئی سے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں 50 فیصد کمی آجائے گی۔
سماجی رابطوں کی سب سےبڑی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزارت توانائی نے لکھا ہے کہ "وزارت بجلی ان شاء اللہ یکم مئی سے بجلی کی پیداوار میں تقریباً 2000 میگاواٹ اضافہ کرے گی ماسوائے کم بازیابی والے فیڈر سے۔”
یہ بھی پڑھیے
الیکشن کمیشن کی نااہل ملازمین پر نوازشات،بھاری عیدالاؤنس دینے کااعلان
پی ٹی آئی رہنما قاسم سوری پر اسلام آباد کے ہوٹل میں حملہ
وزارت توانائی نے مزید لکھا ہے کہ "ملک کے زیادہ تر علاقوں میں لوڈشیڈنگ 50 فیصد کم ہو جائے گی اور اس کے بعد اس میں بددریج کمی ہو گی وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے وعدے کی تکمیل شروع کر دی ہے۔”
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 26 اپریل کو وزارت توانائی کو یکم مئی سے پورے ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔
اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس طلب منعقد ہوا تھا جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی تھی۔
اجلاس کے دوران وزارت توانائی کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ایک سال سے بند 27 بجلی گھروں میں 20 کو آپریشنل کردیا گیا ہے۔
وزارت توانائی کے حکام نے بتایا کہ پچھلی حکومت نے گذشتہ چار سالوں سے بجلی گھروں کے لیے ایندھن نہیں خریدا تھا جس کی وجہ سے بجلی گھروں کو وقت پر فرنس آئل کی فراہمی ممکن نہیں ہوسکی تھی۔
بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں اس وقت بجلی کی پیداوار تقریباً 18 ہزار 500 میگا واٹ ہے جبکہ طلب 22 ہزار 500 میگا واٹ ہے یعنی تقریباً چار ہزار میگا واٹ کا شارٹ فال ہے۔
بریفنگ کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت توانائی کے حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ 30 اپریل تک تمام مسائل حل کرلیے جائیں اور یکم مئی سے مکمل لوڈشیڈنگ ختم کی جائے۔ اور فیول کے حوالے سے آئندہ ماہ کے لیے پیشگی پلاننگ کی جائے۔