عمران خان کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج، رانا ثناء کی پرانی ویڈیو وائرل
سیاسی ، سماجی اور سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے جس طرح مسجد نبویﷺ میں بے ادبی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہیں ویسے ہی وزیر داخلہ کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی جائے
مسجد نبویﷺ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر درج ہونے والی ایف آئی آر کی وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کھل کر حمایت کی ہے ، تاہم وہ اپنا وقت بھول گئے جب انہوں نے نواز شریف کے استقبال کو حج سے بڑا عمل قرار دیا تھا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر چار سال پرانی ویڈیو ایک پھر وائرل ہو رہی ہے جس میں موجودہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اپنے لیڈر نواز شریف کی حمایت میں ساری حدیں پار کر گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کا پنجاب کے 6 بڑوں شہروں میں جلسے کرنے کا اعلان
عمران خان نے شریف فیملی کے کرپشن کیسز پر وائٹ پیپر جاری کردیا
نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے لیے ایئرپورٹ پر جانا حج ادا کرنے سے بڑا کام ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے "ووٹ کو عزت دو” کے نعرے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے کارکنان کی بڑی تعداد جڑ رہی ہے ، کارکنان پارٹی کے سپریم لیڈر کے استقبال کے لیے سڑکوں پر آ رہے ہیں۔
اینکر نے سوال کیا کہ کیا وہ (کارکنان) حج پر جا رہے ہیں، جس پر ثناء اللہ نے کہا کہ یہ حج سے زیادہ مقدس کام ہے، کیونکہ کارکنان ملک کی خاطر باہر نکل رہے ہیں۔
انٹرویو کرنے والے اینکرز کے احتجاج کے باوجود رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اپنے ملک کی بھلائی کے لیے سڑکوں پر نکلنے سے زیادہ بڑا اور مقدس کام کوئی چیز نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ نے نواز شریف کے استقبال کےلیے 10 قدم بھی اٹھا لیے تو آپ کی حاضری لگ گئی۔
واضح رہے کہ سماجی حلقوں اور مذہبی اسکالرز نے مقدس زیارت اور ایک سیاسی رہنما کے استقبال کے درمیان موازنہ کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کے بیان کی شدید مذمت کی تھی۔
رانا ثناء اللہ کی ویڈیو ایک مرتبہ پھر وائرل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح مسجد نبویﷺ میں بدتمیزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جارہی ہیں ویسی ہی توہین مذہب کی ایف آئی آر رانا ثناء اللہ کے خلاف بھی درج کی جائے۔