اداکارہ ثناء فخر نے شیریں مزاری کی گرفتاری کو ناقابل قبول قرار دے دیا
واضح رہے کہ رہنما پی ٹی آئی اور سابق وزیر شیریں مزاری کو گذشتہ روز اینٹی کرپشن کے حکام نے ان کے گھر کے سامنے سے گرفتار کیا تھا۔
پاکستان فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ ثناء فخر نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی جن حالات میں گرفتاری ہوئی اس کی مذمت کی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی شیریں مزاری کی گرفتاری پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ایمان مزاری نے لکھا ہے کہ "مرد پولیس اہلکار میری والدہ کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے ، مجھے صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ اینٹی کرپشن ونگ لاہور انہیں لے گیا ہے۔”
یہ بھی پڑھیے
اداکارہ عشنا شاہ کو لنگڑے آم کی تلاش
سجل علی اور شہزاد رائے اسکرین شیئر کرنے کیلیے تیار
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری کے ٹوئٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ثناء فخر نے لکھا ہے کہ "سب سے بڑھ کر یہ کہ جس طرح سے یہ گرفتاری عمل میں آئی ہے وہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔”
Above everything else, the manner in which this arrest has been carried out is not acceptable by any means.
Stay strong @ShireenMazari1@ImaanZHazir #shireenmazari https://t.co/wokaQpPnLc— Sana Fakhar (@SanaSensation) May 21, 2022
ثناء فخر نے شیریں مزاری اور ایمان مزاری کو ٹیگ کرتے ہوئے دعا دی ہے کہ "ہمیشہ مضبوط رہیں۔”
ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو ہفتے کے روز دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب انہیں ان کے گھر سے سامنے سے اینٹی کرپشن کے حکام نے گرفتار کیا تھا۔ ڈاکٹر شیریں مزاری کو خاتون پولیس اہلکاروں نےگرفتار کیا تھا۔
محکمہ اینٹی کرپشن کے حکام نے شیریں مزاری کو نے 800 کینال اراضی غیرقانونی طور پر اپنے نام منتقل کرنے پر گرفتار کیا تھا ۔
ڈاکٹر شیریں مزاری کی گرفتاری کے خلاف ان کی بیٹی ایمان مزاری نے ایڈووکیٹ کے ہمراہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کی رہائی کے درخواست جمع کرائی تھی ۔
عدالت کا وقت ختم ہونے کے باوجود چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے گھر ہی سے آرڈر جاری کیا کہ شیریں مزاری کو رات ساڑھے گیارہ بجے عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت کا پہلے ہی سے حکم ہے کہ کسی رکن اسمبلی کو اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتار نہیں کیا جاسکتا ہے۔
جبکہ رات ساڑھے گیارہ بجے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے شیریں مزاری کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا۔