سندھ ہائی کورٹ کا پولیس کو 27 مئی تک نمرہ کاظمی کو پیش کرنے کا حکم
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کی تھانوں میں بے عزتی کرنا کام رہ گیا آپ لوگوں کا۔
سندھ ہائی کورٹ نے نمرہ کاظمی کی بازیابی سے متعلق درخواست پر پولیس افسران پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جمعہ کو گیارہ بجے بہر صورت نمرہ کو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں بینچ کے روبرو نمرہ کاظمی کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ نمرہ کاظمی کا اب تک کچھ پتہ نہیں چلا۔ تونسہ شریف کے دے گئے پتے پر چھاپہ مارا گیا۔ پتہ چلا اٹھارہ سال پرانا پتہ تھا۔
یہ بھی پڑھیے
سکھر: دارالامان میں خواتین کے ساتھ جنسی ہراسگی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا نوٹس
سندھ ہائی کورٹ کا 30 مئی تک دعا زہرا کو پیش کرنے کا حکم
نمرہ کاظمی کو پیش نہ کرنے پر عدالت نےپولیس افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت سرزنش کی۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کی تھانوں میں بے عزتی کرنا کام رہ گیا آپ لوگوں کا۔ آپ لوگوں سے دو بچیاں بازیاب نہیں ہو پارہی ہیں۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے آپ لوگ اصل میں کام کرنا نہیں چاہتے۔ پولیس کی عزت کرتے ہیں مگر صورتحال مختلف ہے۔ خدا ہی اس ملک کو چلا رہا ہے۔
تفتشی افسر نے بتایا کہ واٹس ایپ پر لڑکے، لڑکی کی ویڈیوز موجود ہیں۔ لڑکا، لڑکی سوشل میڈیا پر ویڈیوز ڈال رہے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ بچی کو گرفتار نہیں یہاں پیش کریں گے۔
جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ 164 کے بیان کے بعد یہاں بیان بھی ضروری ہے۔
عدالت نے جمعہ کو گیارہ بجے ہر صورت میں نمرہ کاظمی کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔