انڈیا میں باپ نے بیٹی کا سر قلم کرکے گرفتاری دے دی
سرویش کمار نے کلہاڑی سے بیٹی کا گلہ کاٹ دیا اور کٹے سر کو لے کر پیدل تھانے چل پڑا۔
انڈیا میں آج بھی خواتین کو اپنے لیے کوئی فیصلہ لینے کا حق حاصل نہیں ہے۔ ریاست اتر پردیش میں باپ نے نہ صرف سفاکی سے بیٹی کا سر قلم کیا بلکہ کٹا سر اٹھائے پیدل تھانے کے لیے نکل پڑا۔
دنیا بھر میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے تحریکیں چلائی جاتی ہیں۔ چند روز میں خواتین کا عالمی دن بھی بھرپور طریقے سے منایا جائے گا لیکن انڈیا میں آج بھی پسند کی شادی کرنے کی خواہش لڑکیوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیتی ہے۔ انڈیا میں آج بھی خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کردیا جاتا ہے۔ حالیہ واقعہ انڈیا کی ریاست اترپردیش میں پیش آیا جہاں ایک باپ نے شک کی بنیاد پر اپنی 17 سالہ بیٹی کا سر قلم کردیا۔
ضلع ہردوئی سے تعلق رکھنے والا سرویش کمار قتل کرنے کے بعد کٹے ہوئے سر کو لے کر پیدل تھانے کی جانب چل پڑا۔علاقہ مکینوں نے خوف زدہ ہوکر پولیس کو واردات کی اطلاع دی تو پولیس نے اسے راستے میں ہی تحویل میں لے لیا۔ سرویش کمار کے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرلیا اور پوری کہانی سنادی۔
یہ بھی پڑھیے
انڈیا میں آزادی صحافت کو شدید خطرات
سرویش کے مطابق اس کی بیٹی کے کسی شخص کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے اور وہ شخص اسے ناپسند تھا۔ لہذا جب سے اسے یہ بات معلوم ہوئی تھی وہ شدید غصے میں تھا۔ بیٹی کو گھر میں اکیلا دیکھ کر اسے موقع مل گیا اور اس نے کمرا بند کرکے کلہاڑی سے بیٹی کا گلہ کاٹ دیا۔
پولیس نے لڑکی کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔