میگھن اور ہیری کا انٹرویو یا ساس بہو کی روایتی لڑائی؟
میگھن مارکل کا کہنا ہے کہ شہزادہ ہیری سے شادی کے موقع پر نسل پرستی کو ہوا دی گئی۔
برطانیہ کے سابق شہزادے ہیری اور اُن کی اہلیہ میگھن مارکل کا امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کے شو کی میزبان ’اوپرا ونفری‘ کو دیا گیا انٹرویو زرائع ابلاغ کی زینت بنا ہوا ہے۔ اس انٹرویو کو ساس بہو کی روایتی لڑائی سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔
ہر سال 8 مارچ کو ’خواتین کا عالمی دن‘ منایا جاتا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد خواتین کو مثاوی حقوق اور جنسی تشدد و ہراسگی سے نجات دلانا ہے۔ گذشتہ تقریباً 70 سال سے برطانیہ میں بھی ایک خاتون ’ملکہ الزبتھ دوئم‘ کی حکمرانی ہے مگر کیا وجہ ہے کہ بکنگھم پیلس میں بہوؤں کو وہ حقوق حاصل نہیں ہیں جس کا چرچہ خواتین کےعالمی دن کے موقع پر کیا جاتا ہے؟
ماضی میں شاہی خاندان کا حصہ بننے والی لیڈی ڈیانا نے شہزادہ چارلس سے طلاق لے کر شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ اب تازہ واقعے میں سابق شہزادے ہیری نے اپنی اہلیہ میگھن مارکل کے ساتھ شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔ عورت کے مثاوی حقوق کی علمبردار مغربی معاشرت برطانوی شاہی محل میں ہی عورت کو اُس کے حقوق نہیں مل پا رہے اور اُسے رنگ و نسل کے طعنے دیے جا رہے ہیں۔
ہیری اور میگھن مارکل کے شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد سی بی ایس کے شو کی میزبان ’اوپرا ونفری‘ کو دیے گئے انٹرویو کے چرچے برطانیہ سمیت پوری دنیا کے زرائع ابلاغ کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ’میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کا انٹرویو توقع کے عین مطابق تھا اور یہ وہ انٹرویو تھا جس کا سب کو بے صبری سے انتظار تھا۔‘
شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل ایک بار پھر خبروں کی زینت
شاہی خاندان سے روٹھ کر اپنے خاوند ہیری کے ہمراہ امریکا منتقل ہونے والی اداکارہ میگھن مارکل نے الزام عائد کیا کہ ان کے سسر شہزادہ چارلس، سوتیلی ساس کمیلا پارکر اور جیٹھانی کیٹ مڈلٹن گھر کی باتیں زرائع ابلاغ پر لاتے تھے۔
کولمبیا براڈکاسٹنگ سسٹم کی معروف اینکر ’اوپرا ونفری‘ کو انٹرویو کے دوران برطانوی شاہی جوڑے نے شاہی خاندان پر کھل کر الزامات کی بوچھاڑ کی۔ اس انٹرویو کو امریکی میڈیا پر ’کھلی گفتگو‘ کہا جارہا ہے۔
انٹرویو میں ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل نے کہا کہ ان کے سسرال یعنی بکنگھم پیلس کی جانب سے ان کے اور ان کے شوہر کے بارے میں مسلسل جھوٹ بولا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ بکنگھم پیلس والے کیسے سوچ رہے ہیں کہ وہ مجھ پر الزامات لگاتے رہیں اور ہم خاموش بیٹھے رہیں گے۔‘
یہ بھی پڑھیے
شہزادہ ہیری کے بیٹے کے امریکی لہجے پر برطانیہ پریشان
واضح رہے کہ شاہی خاندان نے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ وہ ان خبروں کی تحقیقات کرائیں گے جن میں میگھن مارکل پر الزام لگایا گیا تھا کہ شاہی محل میں رہنے کے دوران وہ وہاں کے ملازمین کو پریشان کیا کرتی تھیں۔
انٹرویو کے دوران میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری نے کہا کہ ’شاہی خاندان برطانوی میڈیا کو ان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کررہا ہے۔‘
چند روز قبل شہزادہ ہیری نے بھی ایک انٹرویو کے دوران برطانوی میڈیا کو گھٹیا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’برطانوی میڈیا مجھے ذہنی مریض بنانا چاہتا تھا۔‘
شہزادی ڈیانا
شہزادی ڈیانا نے اگست 1996 میں شہزادہ چارلس سے طلاق لے کر شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کرلی تھی جس کے اگلے ہی برس وہ پیرس میں ایک کار حادثے میں انتقال کر گئی تھیں۔
جب پروگرام میں نوجوان ہیری کی اپنی والدہ شہزادی ڈیانا کے ساتھ تصویر دکھائی گئی تو شہزادے نے مزید کہا کہ ’میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا کہ والدہ کے لیے وہ سال کیسے تھے جب وہ اس سب سے تنہا گزر رہی تھیں۔ ہم دونوں کے لیے بھی یہ انتہائی مشکل لمحہ تھا لیکن کم از کم ہم دونوں ساتھ تو تھے۔‘
شہزادہ ہیری کے انکشافات
انٹرویو کے دوران شہزادہ ہیری نے انکشاف کیا کہ وہ اپنے دوسرے بچے کی توقع کر رہے ہیں۔
سابق شہزادے ہیری نے کہا کہ ’جب وہ شاہی خاندان کو خیر باد کہہ رہے تھے تو ان کو یہ محسوس ہورہا تھا کہ تاریخ اپنے آپ کو دہرانے جارہی ہے۔ یعنی ماضی میں شاہی خاندان کا حصہ بننے والی لیڈی ڈیانا نے یہ سب کچھ اکیلے کیسے برداشت کیا ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ اپنی اہلیہ میگھن کو ساتھ رکھنے سے انھیں سکون ملا ہے۔
نسل پرستی
انٹرویو کے دوران میگھن مارکل نے اس بات کا انکشاف کیا کہ جب ان کی شادی شہزادہ ہیری سے ہورہی تھی تو یہ باتیں بھی سننے کو ملیں کہ اب شاہی بچے کالے پیدا ہوں گے۔
اوپرا ونفری میگھن مارکل کی اچھی دوست ہیں اور وہ 2018 میں جوڑے کی شادی کی تقریب میں بھی شریک بھی ہوئی تھیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ہیری اور میگھن نے اس انٹرویو کے حوالے سے شاہی خاندان کو آگاہ کیا تھا یا نہیں تاہم شاہی خاندان نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔