معذور لیکن انتہائی قابل ’شاہد‘ ٹھوکریں کھانے پر مجبور
شاہد حسن ایک عام زندگی گزار رہے تھے لیکن زندگی کے ایک مقام پر پہنچ کر ان کی بینائی اتنی زیادہ کمزور ہوگئی کہ انہیں معذور تصور کیا جانے لگا۔
پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے تعلق رکھنے والے شاہد حسن تعلیم یافتہ اور قابل ہونے کے باوجود بھی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
شاہد حسن بچپن سے ایک عام زندگی گزار رہے تھے لیکن زندگی کے ایک مقام پر پہنچ کر ان کی بینائی اتنی زیادہ کمزور ہوگئی کہ اُن کی زندگی دھندلی ہوگئی اور انہیں معذور تصور کیا جانے لگا۔ شاہد حسن نے کراچی کی نامور جامعات سے تعلیم حاصل کی ہے اور اسی تعلیم کی بنیاد پر انہوں نے سرکاری ملازمت کے لیے درخواست دی تھی۔
شاہد حسن نے ملازمت کے لیے دیے جانے والے نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) کے ٹیسٹ میں اپنی یو سی (یونین کونسل) سے سب سے زیادہ نمبر حاصل کیے تھے۔ تمام شرائط پر پورا اترنے کے باوجود بھی شاہد حسن کو گذشتہ تقریباً 10 سال سے ملازمت سے محروم رکھا گیا ہے اور وہ آج بھی در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی دیکھیے
پشاور کے نابینا نوجوان کرسی سازی کے ماہر
شاہد حسن اپنے حق کے لیے محتسب کا دروازہ بھی کھٹکھٹا چکے ہیں جہاں ان ہی کی حمایت میں فیصلہ دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے باوجود بھی انہیں ملازمت نہیں دی گئی ہے جس کے باعث وہ عدالتوں میں دستک دے رہے ہیں۔
نیوز 360 نے اس معاملے پر شاہد حسن کا انٹرویو لیا ہے جسے دیکھ کر آپ اُن پر گزرنے والی کڑی مشکلات کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔