آئی ایم ایف نے بنگلہ دیش کو قرضہ دے دیا پاکستان کا پروگرم ہَوا میں مُعَلَّق

آئی ایم ایف نے پاکستان سے معاشی میدان میں بہتر بنگلہ دیش کیلئے4 ارب 70 کروڑ  ڈالر کے امدادی قرضہ پیکج  پر دستخط کردیئے تاہم پاکستان کا پروگرام تاحال تاخیر کا شکار ہے جس کی وجہ سے ملکی معیشت بے تحاشا نقصانات اٹھاچکی ہے مزید دیر  ہوئی تو اگلا بجٹ بنانا ناممکن ہوسکتا ہے

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈنے بنگلہ دیش کیلئے4 ارب 70 کروڑ  ڈالر کا امدادی پیکج منظور کرلیا تاہم پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کا 9واں پروگرام تاحال ہوا میں معلق ہے ۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے بنگلہ دیش کیلئے4 ارب 70 کروڑ ڈالر کے امدادی قرضہ پیکج پر دستخط کیے ہیں تاکہ ڈھاکا کو بڑھتے ہوئے اخراجات سے نمٹنے میں مدد ملے ۔

یہ بھی پڑھیے

فِچ ریٹنگز نے روپے کی قدر میں کمی کومعیشت کیلئے نقصان دہ قرار دے دیا

بنگلہ دیش جیواشم ایندھن کی درآمدات پر انحصار کرتا ہے جبکہ روس یوکرین کی جنگ کے بعد ایندھن کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے سے اس کی مشکلات بڑھ گئیں۔

بنگلہ دیش جیواشم ایندھن سے بجلی کی پیداوار میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے بحران پیدا ہوچکا ہے جبکہ اشیائے خور و نوش کے نرخ بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

 آئی ایم ایف نے 4.7 بنگلہ دیش کیلئے بلین ڈالر کے امدادی قرضے کے پیکج پر دستخط کیے ہیں تاکہ اسے توانائی اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے میں مدد ملے۔

پاکستان کیلئے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں رکاوٹیں تاحال ختم نہیں ہو پائیں ہیں جس کے باعث تاخیر ہونے سے ملک کی معاشی صورتحال بدحالی کا سامنا کررہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ملکی برآمدات 12 فیصد کمی کا شکار ہوگئی

معاشی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے پروگرام میں تاخیر کی وجہ پاکستان معاشی طور پر بے پناہ نقصان اٹھا چکا ہےمزید دیر ہوئی تو  معیشت کو چلانا مشکل تر ہو جائے گا۔

ماہرین معاشیات نے کہا کہ آئی ایم ایف کی امداد کے بغیر پاکستان کے اگلے مالی سال کے بجٹ میں آمدنی اور اخراجات کے سارے تخمینے بےکار ثابت ہوں گے۔

متعلقہ تحاریر