آئی جی خیبر پختونخواہ کا صوبے میں دہشتگردی بڑھنے کا اعتراف

آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات نے صوبے میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں اضافے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی کو مزید فعال کردیا گیا ہے جبکہ صوبے میں  موجود چائنا کے باشندوں سیکیورٹی پر پولیس کے ڈیڑھ ہزار سے زائد جوان تعینات کیے ہیں

انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) خیبر پختونخوا اختر حیات خان کا کہنا ہے کہ صوبے میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہو ا ہے۔ گزشتہ سال دہشتگردوں نے پولیس پر 495 حملے ہوئے ۔

انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے کوہاٹ کا دورہ کیا جہاں ضم شدہ قبائلی اضلاع  اورکوہاٹ ریجن پولیس کے جوانوں سے ان کے مسائل  سے آگاہی حاصل کی ۔

یہ بھی پڑھیے

شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشتگرد گرفتار

آئی جی پی نے پولیس جوانوں کی طرف سے سامنے آنے والے مسائل کے ازالے کیلئے موقع پر احکامات جاری کئے۔آئی جی نے کہا کہ پولیس فورس کے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

 آئی جی پی نے ریجنل پولیس آفس کوہاٹ میں اعلیٰ سطح کےاجلاس کی صدارت بھی کی  جس میں اعلیٰ  افسران شریک ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کی پولیس فورس میں کوئی جگہ نہیں  ۔

آئی جی پی نے کوہاٹ میں نئے تعمیر شدہ سی ٹی ڈی تھانے کا بھی دورہ کیا اور مختلف کاؤنٹرز کا معائنہ کرکے تھانے کا ریکارڈ چیک کیا۔ آئی جی پی اختر حیات گنڈہ پور یاد گار شہداء پر حاضری  بھی دی ۔

اس سے قبل پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ  صوبے میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ سال دہشت گردوں نے پولیس پر 495 حملے کیے گئے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ سی ٹی ڈی کو مزید فعال کردیا ہے صوبے میں جاری منصوبوں میں کام کرنے والے چائنیز باشندوں کی سیکیورٹی پر پولیس کے ڈیڑھ ہزار سے زائد جوان تعینات ہیں ۔

متعلقہ تحاریر