توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی ممکنہ گرفتاری ، اسلام آباد پولیس زمان پارک پہنچ گئی

آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے قانونی عمل کو پورا ہونے دیا جائے ، لوگوں کو اکٹھا کرکے تصادم کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے۔

اسلام آباد پولیس کی ٹیم توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے لیے مقامی پولیس کی مدد سے زمان پارک لاہور پہنچ گئی۔ صدر عارف علوی کی جانب سے 30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے صرف دو دن بعد یہ بات سامنے آئی ہے۔ آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے قانونی عمل کو پورا ہونے دیا جائے ، لوگوں کو اکٹھا کرکے تصادم کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی جانب سے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے جس کے بعد وفاقی دارالحکومت کی پولیس کی ایک ٹیم ایس پی سٹی حسین طاہر کی سربراہی میں مقامی پولیس کی مدد کے ساتھ لاہور پہنچ تھی تاکہ پولیس عدالت کے حکم کی تعمیل کراسکے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان نے پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا

جنہوں نے مجھے تحفظ دینا ہے انہیں سے میری جان کو خطرہ ہے ، عمران خان

عدالت کی جانب سے بار بار طلب کیے جانے کے باوجود عمران خان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر سیشن جج نے 28 فروری کو وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی۔

ایک جانب میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے سب انسپکٹر ندیم نے کہا کہ ان کی ٹیم اسلام آباد سے یہاں صرف عدالتی نوٹس دینے آئی تھی ، عمران خان کو گرفتار کرنے نہیں آئی تھی۔

دوسری اسی دوران اسلام آباد پولیس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سب انسپکٹر ندیم کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور گئی ہے۔

دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے پولیس کو زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ تک پہنچنے سے روک دیا۔ کارکنان کی بڑی تعداد ڈھال بن کر پولیس کے سامنے کھڑی ہوگئی۔

ادھر نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز سے گفتگو کرتے آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے کہا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ پارٹی کی سینئر قیادت اس معاملے کو اچھے طریقے سے سنبھالی گی۔ لوگوں کو اشتعال نہیں دلایا جانا چاہیے۔ عدالتی احکامات کی روشنی میں قانونی عمل کو پورا ہونے دیا جانا چاہیے۔

ڈاکٹر اکبر ناصر خان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کےلیے پولیس پہنچی ہے ، اگر لوگوں کو اکٹھا کرکے تصادم کا امکان بنایا جائے گا تو یہ ایک اور جرم ہوگا۔

آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا ہماری لوگوں  سے گزارش ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں ، قانونی عمل کو پورا ہونے دیں ، قانون پر چلیں گے تو معاشرے میں امن آسکتا ہے ، پولیس اس وقت وہاں پر موجود ہے ، وہ عدالتی احکامات کی تکمیل کرائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگ قانون دان ہیں ، وہ اپنی مطلب کی تشریح کرکے لوگوں کو اشتعال نہ دلائیں اور سیاسی فائدے کے لیے بیانات نہ دیں۔ کیونکہ قانون بہت واضح ہے۔

پی ٹی آئی کا ردعمل:

اسلام آباد پولیس کی لاہور آمد پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سینئر رہنما فواد چوہدری نے خبردار کیا کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کی کسی بھی کوشش سے صورتحال سنگین ہو جائے گی۔

فواد چوہدری اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "میں اس نااہل اور پاکستان دشمن حکومت کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ وہ پاکستان کو مزید بحران میں نہ دھکیلے اور سمجھداری سے کام کرے، کارکن زمان پارک پہنچ جائیں۔”

تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں پی ٹی آئی کارکنان کو زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ "کارکنان  فوری طور پر زمان پارک پہنچ جائیں۔”

عمران خان کی ممکنہ گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں اور پاکستان کو سری لنکا میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کو آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ تحاریر