مریم نواز کا تاریخ میں فکشن پڑھنے کا مضحکہ خیز دعویٰ
تاریخ مجھے سب سے زیادہ فکشن پسند ہے،پائلو کوئیلو، ایلف شفک جیسے مصنفین کو شوق سے پڑھتی ہوں، ٹوئٹر صارفین نے مریم نواز کے مطالعے پر سوالات اٹھادیے
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کو حالیہ انٹرویو میں خود کو صاحب مطالعہ ثابت کرنے کی کوشش مہنگی پڑگئی۔مریم نواز نے خود کوکتابوں کی شوقین قرار دینے کی کوشش کی میں تاریخ میں فکشن پڑھنے کا مضحکہ خیز دعویٰ کر ڈالا۔
مریم نواز نے گزشتہ دنوں نئے ڈیجیٹل پلیٹ فارم وی نیوز کو انٹرویو دیاتھا جس میں انہوں نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل(ر) فیض حمید کے کورٹ مارشل کا بھی مطالبہ کیاتھا۔
یہ بھی پڑھیے
کوئٹہ پولیس کا لاہور آنا بے سود؛ بلوچستان ہائیکورٹ نے عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا
علی بلال کی وجہ موت تشدد قرار، لاش لانے والوں کی نشاندہی پر ایم ایس کاتبادلہ
مریم نواز نے انٹرویو میں ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی سوالات کے جوابات دیے تھے۔ میزبان عمار مسعود نےسوال کیا کہ میں نے سنا ہے کہ آپ کو مطالعے کا بہت شوق ہے، یہ بات اگر درست ہے تو آ پ کون سی کتابیں پڑھتی ہیں اور کس طرح کے مصنفین کو آپ پڑھنا پسند کرتی ہیں ؟
مریم نواز کن کتابوں، مصنفین اور موضوعات کو پڑھتی ہیں ؟@MaryamNSharif#NawazSharif #MaryamNawaz #WENews pic.twitter.com/A1XWjeaN8F
— WE News (@WENewsPk) March 9, 2023
اس سوال پر مریم نواز نے کہاکہ”تاریخ مجھے سب سے زیادہ فکشن پسند ہے،حقیقت سے قریب تر ایک دو لکھاریوں کو میں بہت شوق سے پڑھتی ہوں، جیسےبرازیلین مصنف پائلو کوئیلو کومیں بہت شوق سے پڑھتی ہوں،جیسے الکیمسٹ اور واریئر آف لائٹ ہے،ایلف شفک کو میں بہت شوق سے پڑھتی ہوں، ان کی فورٹی رولز آف لوو میری بہت پسندید ہ کتاب ہے،پھر ایک کتاب دی سیٹ آف دی سول مجھے بہت پسند ہے،ٹوائلائٹ ان دہلی مجھے پسند ہے، جن ناولوں کے پس منظر میں تاریخ چل رہی ہوتی ہے وہ میں شوق سے پڑھتی ہوں “۔
مریم نواز نےپسندیدہ شعرہ کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ آئرش شاعر شمسینی انہیں پسند ہیں جن کی آزادی کی نظمیں انہیں قوت بخشتی ہیں۔اردو ادب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ دوران اسیری انہیں اردو ادب پڑھنے کا اتفاق ہوا اور جیل کی لائبریری میں موجود تمام ناول اور شعری کتب انہوں نے پڑھ ڈالیں۔مریم نواز نے کہاکہ انہوں نے احمد فرازکو شوق سے پڑھا ہے، ساحر لدھیانوی، پروین شاکر اور امجد اسلام امجد کو بھی پڑھا ہے“۔
مریم نواز نے کہاکہ انہوں نے کئی فلسفیوں کو بھی پڑھا ہے اور نہ صرف پڑھا ہے بلکہ ان کے فلسفے کو اپنی زندگی میں لاگو کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔انہوں نے فرانسس بیکن اورنیٹشے کو بھی بڑے شوق سے پڑھنے کا دعویٰ کیاہے۔
گوکہ مریم نواز نے اس انٹرویو میں خود صاحب مطالبہ ثابت کرنے کی سرتوڑ کوشش کی ہے لیکن سوشل میڈیا صارفین کو ان کے دعوؤں پر یقین نہیں آیا۔صارفین کی اکثریت نے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کہتی ہے میں کچھ رائٹرز کو بہت شوق سے پڑھتی ہوں ساتھ ہی رائٹرز میں دوسرا نام الکیمسٹ اور ووئیرز آف لائف کاکہا
بیوقوف کوکوئی بتادیتا یہ رائٹرز نہیں کتابوں کے نام ہیں
کوئی اس سے الکیمسٹ کے کردار پوچھ لے یا فورٹی رولز پوچھ لےاسکو سواہ پتا ہونا ہے اورباتیں سنوجیسے لائبریری میں رہتی ہے— Zee Baig PTI🇵🇰😘❣️ (@ZeeBaig14) March 10, 2023
😂😂😂…. Omg 😆. Madam naye tou duniya ki sari books he parh li haye 🤥🤥. Madam money can’t buy you wisdom or class 🙄
— Sadia Sultan (@SadiaSultan39) March 9, 2023
مریم نواز کا یہ لیول ہے کہ اپنا ہی ڈیجیٹل نیوز چینل کھلوا کر اپنی ہی مرضی کے سوالات کروا کر رٹے رٹائے جواب دے کر پٹواریوں کی ششٹر خود کو مشہور سمجھنے لگ گئی۔۔ او بی بی کبھی الجزیرہ یا بی بی سی کو انٹرویو دو تمہیں لگ پتا جائے گا جیسے منشی اسحاق ڈار کو BBC Hardtalk میں پتا لگا تھا
— S h a h i. (@Sta_Shahi) March 9, 2023
اس کا امیج ایسے بنایا جا رہا ہے جیسے یہ کوئ بہت مطالعہ کرنے والی ہسٹری پڑھنے والی ہے ان سارے مصنفوں اور کتابوں کے ناموں کو رٹا لگوایا گیا ہے اس کو 🤣🤣
— Malik Zeeshan (@MalikZe62137495) March 9, 2023
ناقدین نے مریم نواز کے تاریخ میں فکشن پڑھنے کے دعوے کو مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے کہاکہ تاریخ کا فکشن سے کیا تعلق ہوسکتا ہے، فکشن تخیلاتی دنیا ہے جبکہ تاریخ حقیقت ہوتی ہے۔
دریں اثنا مریم صفدر کا فکشن کو پسند کرنے کا دعویٰ بھی ان کے ماضی کے بیانات سے غلط ثابت ہوگیا، مریم نواز نے 2013 میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ فکشن نہیں پڑھتیں بلکہ انہیں فکشن سے مشابہہ نان فکشن پسند ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر نے انٹرویو میں ایلف شفک کی ”ففٹی شیڈز آف لوو“ کو اپنی پسندیدہ کتاب قرار دیا ہے تاہم یاد رہے کہ 2 سال قبل سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی نوجوانوں کو یہی کتاب پڑھنے کا مشورہ دیا تھا کیونکہ یہ کتاب صوفی ازم اور مولانا رومی کےبارے میں ہے۔