جیو نیوز کے بعد بزنس ریکارڈر کے ملازمین بھی تنخواہوں کے مسائل سے دو چار

بزنس ریکارڈر سے منسلک خاتون صحافی نزہت مظہر نے کہا کہ جیو نیوز کے ملازمین کا درد محسوس کر سکتی ہوں کیونکہ  بزنس ریکارڈر کے ملازمین بھی  تنخواہوں میں 20 فیصد کتوٹی کا سامنا کررہے ہیں جبکہ 5 سال بھی اضافہ بھی نہیں ہوا ،بونس اور پراویڈنٹ فنڈ کا  تو سوال ہی پیدا  نہیں ہے

ملک کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جیو نیوز کے بعد ملک کے ایک اور  بڑے صحافتی ادارے بزنس ریکارڈر کے ملازمین بھی تنخواہوں سے متعلق اپنی پریشانیاں منظر عام پر لے آئے ۔

پاکستان کے بڑے فنانشل نیوز پیپر بزنس ریکارڈر سے منسلک خاتون صحافی نزہت مظہر نے ادارے میں تنخواہوں اور دیگر مالی سہولیات کی عدم فراہمی  سے متعلق بھانڈا پھوڑ دیا  ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

جیو نیوز میں تنخواہوں پر احتجاج؛ لاکھوں روپے سیلری والے اینکرز بھی پریشان

سینئر ایگزیکٹو پروڈیوسر جیو نیوز مدثر سعید  نے جیو نیوز میں تنخواہوں میں اضافے اور بروقت  ادائیگی سے متعلق احتجاج کی وڈیو شیئر کی جسے صحافی نزہت مظہر نے اسے ری ٹوئٹ کیا  ۔

نیوز پیپر بزنس ریکارڈ سے منسلک خاتون صحافی نزہت مظہر نے جیو نیوز کے ملازمین کے احتجاج پر کہا کہ میں ان کا درد محسوس کر سکتی ہوں کیونکہ ہم بھی اسی صورتحال کا شکار ہیں۔

صحافی نزہت مظہر نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا کہ بزنس ریکارڈر کے ملازمین بھی اس مشکل وقت میں 20 فیصد کٹوتی کا شکار ہیں  جبکہ تنخواہوں میں  پانچ سال کو اضافہ بھی نہیں ہوا ۔

بزنس ریکارڈر سے منسلک  خاتون صحافی نزہت مظہر نے بتایا کہ پانچ سال سے تنخواہوں میں اضافہ بھی نہیں ہوا جبکہ گزشتہ 2 سال سے چھٹیوں کی رقم بھی نہیں مل رہی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس  مشکل وقت میں جب دو سالوں سے چھٹیوں کی رقم  نہیں ملی تو پراویڈنٹ فنڈ کا تو سوال ہی پیدا  نہیں ہے جبکہ عید پر   بونس یا کوئی اور مالی  فائدہ نہیں ملا ۔

واضح رہے کہ تقریباً گزشتہ ایک ماہ سے جیو نیوز  کے صحافیوں اور میڈیا ورکرز سے اپنی تنخواہوں میں 150 فیصد اضافے اور بروقت ادائیگیوں کے لیے احتجاج شروع کر رکھا ہے ۔

متعلقہ تحاریر