پنجاب انتظامیہ نے زمان پارک کو بطور نوگوایریا کلیئر کرانے کا دعویٰ کردیا
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ زمان پارک سے 61 شرپسند عناصر کو گرفتار کیا گیا ہے ، شناخت پریڈ کے بعد تمام ملزمان کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کاجائے گا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ لیڈی پولیس اور سرچ وارنٹ کے ساتھ زمان پارک گئے ، عدالتی حکم کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے سرچ آپریشن کیا ، زمان پارک پہنچنے پر شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ، شرپسند عناصر نے پولیس پر حملہ کیا اور پیٹرول بم پھینکے گئے ، دوران آپریشن اسلحہ ، پیٹرول بم اور غلیل کی گولیاں برآمد ہوئیں۔ جبکہ وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ زمان پارک میں چھپے ہوئے شرپسندوں نے کروڑوں روپے کا نقصان کیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ اب تک 61 افراد گرفتار ہو چکے ہیں ، پکڑے گئے تمام افراد کی شناخت پریڈ ہو گی ، تمام ملزمان کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کاجائے گا۔ اس سارے معاملے پر جو ایف آئی آر درج ہوئی وہ 7 اے ٹی اے کی درج ہوئی۔ پولیس کی پیش قدمی کو دو وجوہات کی بنا پر روکا گیا ، نمبر ایک ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی گئی ، نمبر دو پی ایس ایل کے میچ کی وجہ سے پولیس کی پیش قدمی کو روکا گیا۔ کیونکہ پی ایس ایل پاکستان کو بہت کامیاب برینڈ ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پنجاب پولیس کی روایات برقرار؛ زمان پارک سے دہشتگرد بر آمد کرنے میں مصروف
وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے یونیورسٹی کے کانوکیشن سے خطاب میں گالی دیدی
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا ہائی کورٹ کے حکم پر آپریشن زمان پارک کو روکا گیا ، ہائی کورٹ نے یہ بات کلیئر کی کہ تفتیش کے عمل کو نہیں روکا جاسکتا۔ ہم عدالت کے شکرگزار ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کلیئر کیا کہ یہ آپ کا قانونی فرض ہے کہ آپ تفتیش میرٹ پر کریں۔ ہم جدید ٹیکنالوجی ، تصاویر کی مدد ، ہائی ڈیفینیشن کیمروں کی مدد سے ، جیو ٹیگنگ کی مدد سے ، پولیس کے فٹ نوٹ کی مدد سے اور انٹیلی جنس ایجنسیز کے تعاون کی مدد سے ان لوگوں کی مکمل فہرست تیار کی ، جوکہ مختلف جگہوں سے لاہور میں آتے ہیں اور شرپسندی پھیلاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بمع لیڈی پولیس کے وہاں گئے اور لوگوں کو گرفتار کرنا شروع کیا گیا ، وہاں ہمیں مذاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا ، کوئی ایسا شخص نہیں پکڑا جو بے گناہ ہو ، انکو ہم انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کریں گے۔
ڈاکٹر عثمان کا کہنا تھا کہ ہم نے آج سرچ وارنٹس حاصل کیئے ، ہم نے اس کے بعد سینیئر لیڈر شپ سے بھی رابطہ کیا اور بتایا کہ سرچ وارنٹ کی تکمیل کے لیئے آئے ہیں ، ابھی بھی ہماری ٹیمز وہاں گھر میں موجود ہیں ، وہاں سے اسلحہ برامد ہوا اسکے علاوہ بھی وہاں اسلحہ موجود ہے ، جو وہاں نو گو ایریا کا تاثر پیدا کیا جا رہا تھا اسے زائل کیا گیا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ رینجرز اور پولیس کی گاڑیوں پر بھی یہ پیٹرول پم سے حملے کیئے گئے ، ہم نے چوبیس گھنٹوں سے زیادہ وہاں ڈیوٹی کی لیکن اس سب کے دوران ہماری طرف سے ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی ، ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق ہم سرچ وارنٹ کے ساتھ وہاں انتظار کر رہے ہیں ، آج بھی ہم اسلحہ کے بغیر گئے ہیں ، ہم قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے۔
اس سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عامر میر کا کہنا تھا کہ پولیس آپریشن کے دوران شدید مذاحمت کا سامنا رہا ، پولیس اہلکاروں پر پیٹرول بم اور ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا ، اس دوران ورکرز نے کروڑوں کی املاک کا نقصان کیا۔ اسی حوالہ سے آج پنجاب پولیس نے ایک ایکشن کیا تاکہ زمان پارک جو نو گو ایریا بنا ہوا تھا وہاں معاملات ٹھیک ہو سکیں۔