مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی مگر طلب و رسد کے فرق سے مزید اضافہ متوقع

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح صفر اعشاریہ 36 فیصد کم ہوئی تاہم وزارت خزانہ نے ملک میں مہنگائی کی پیش گوئی کی ہے

ملک میں ہفتی وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ 36 فیصد کی معمولی کمی دیکھنے میں آئی تاہم سالانہ بنیاد پر مہنگائی ابھی بھی ساڑھے 45 فیصد تک ہے ۔

ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس ) نے ملک میں مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق 30 مارچ کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح کم ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے

اتحادی حکومت کے آٹھ ماہ؛ ترسیلات زر 11، درآمدات 21، برآمدات 10 فیصد کم ہوگئی

ادارہ شماریات کے مطابق 30 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ہفتہ وار بناید پر مہنگائی کی شرح اعشاریہ 36فیصد گھٹ گئی ہے۔

پی بی ایس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 45اعشاریہ 36 فیصد ہے تاہم رواں ہفتے اس میں صفر اعشاریہ 36 فیصد کم ہوئی ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 11 اشیاء سستی ہوئی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔

ادارہ شماریات کے مطابق اس ہفتے کیلے کی قیمت میں 7.54 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ انڈے7.22 ,مٹن 2.38 اور چینی 2.12 فیصد مہنگی ہوئی،

ایک ہفتے کے دوران آٹا اور چائے پتی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پیاز کی قیمت میں 15 فیصد چکن 12 اورٹماٹر کی قیمتوں میں11  فیصد کی کمی ہوئی۔

ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس ) کی ہفتہ وار رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران کوکنگ آئل1.24 اور گھی1.07 فیصد سستا ہوا ۔

تاہم دوسری جانب وزارت خزانہ نے مہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق ملک میں طلب و رسد میں فرق سے مہنگائی کی شرح میں اضافہ ممکن ہے ۔

متعلقہ تحاریر