عدلیہ ، اسٹیبلشمنٹ اور میڈیا پر عوام کا اعتماد نہیں رہا، سید خورشید شاہ
رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ اگر عوام 2018 میں صحیح فیصلہ کرتے تو آج ملک کو یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔
سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہےکہ عدلیہ ، اسٹیبلشمنٹ ہو یا میڈیا ہو عوام کا اعتماد کسی پر نہیں رہا۔ آج ملک کا سیاہ ترین دن ہے جس نے بھی ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ سازش کی عوام ان کا حال دیکھ چکے ہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہوا وہ سب عذاب میں ہیں۔ ملک کو آج بھٹو کی ضرورت ہے کیونکہ اگر بھٹو ہوگا تو پیپلز پارٹی ہوگی اور پیپلز پارٹی ہی وہ واحد راستہ ہے جو ملک کو بچا سکتا ہے
سکھر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 44ویں برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید خورشید شاہ نے مزید کہا کہ اگر عوام 2018 میں صحیح فیصلہ کرتے تو آج ملک کو یہ دن دیکھنا نہ پڑتا، 2018 میں عوام نے صحیح فیصلہ نہ کرکے زیادتی کی کشمیر کے لوگ جو پاکستان سے امید لگائے بیٹھے تھے ان کی امیدیں بھی دم توڑتی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
نواز شریف عدالتی مفرور اور سزایافتہ ہے، بیرسٹر اعتزاز احسن
پرویز الہٰی کا ایم کیوایم سمیت تمام پرانے اتحادیوں سے رابطے بحال ہونے کا دعویٰ
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 2008 میں عوام سے جو کمٹمنٹ کی تھی اسے پورا کرکے دکھایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ملک کا سیاہ ترین دن ہے جس نے بھی ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ سازش کی عوام ان کا حال دیکھ چکےہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہوا وہ سب عذاب میں ہیں اور آج پاکستان جس حال میں چل رہا ہے خدا اس کی خیر کرے تمام ادارے اپنی نااہلی اور بیوقوفی کی وجہ سے عوام میں اپنا اعتماد کھو چکے ہیں چاہے وہ عدلیہ ہو اسٹیبلشمنٹ ہو یا میڈیا ہو کسی پر عوام کا اعتماد نہیں رہا ہے۔
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میڈیا اور دیگر ادارے سچ بتانے اور دکھانے کے بجائے اسے چھپانے میں مصروف ہیں ہم آج بھی شہید بھٹو اور بی بی کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر سیاست کررہے ہیں ہم نے کسانوں کے ساتھ جو کمٹمنٹ کی اسے پورا کیا۔
اس سے قبل تقریب میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 44 ویں برسی کے موقع پر ان کی روح کے ایصال ثواب کےلیے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی کی گئی تقریب میں رکن قومی اسمبلی نعمان اسلا شیخ ،سابق صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ ،ایم پی اے فرخ شاہ کے علاوہ پیپلزپارٹی اور اس کی ذیلی تنظیموں کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔