پاکستان کی بنگلہ دیش کو سات وکٹوں سے شکست: ’فخر کی صلاحیت پر یقین تھا لیکن انھیں فارم میں آنے میں آنے میں شاید دیر ہو گئی‘
کلکتہ میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے ایک اہم میچ میں پاکستان نے سات وکٹوں کے بھاری مارجن سے فتح حاصل کر لی ہے۔
بنگلہ دیش نے آج پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 204 رنز بنائے تھے۔
پاکستانی کو گذشتہ چار میچوں سے لگاتار شکست کے بعد آج جب فیلڈنگ کی دعوت دی گئی تو شاہین آفریدی نے ٹیم کو وہ آغاز فراہم کر دیا جس کی امید ان سے ورلڈ کپ کے آغاز سے کی جا رہی تھی۔
اسی طرح بیٹنگ میں پاکستان کو آج فخر زمان کی واپسی کی صورت میں سکھ کا سانس نصیب ہوا اور ان کی جارحانہ اننگز کے باعث پاکستان نے یہ ہدف 33ویں اوور میں حاصل کر لیا۔
پاکستانی اوپنرز فخر زمان اور عبداللہ شفیق نے 128 رنز کی اوپننگ شراکت کے ذریعے یہ یقینی بنایا کہ پاکستان اس اہم میچ میں اپنا نیٹ رن ریٹ بہتر کر سکے۔
فخر زمان سات چھکوں کے ساتھ 81 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے میں کامیاب ہوئے۔ فخر گذشتہ چند میچوں میں انجری کا شکار تھے جبکہ اس سے قبل ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں ان کی فارم پر سوالیہ نشان موجود تھے۔
اس فتح کے ساتھ پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر آ گیا ہے اور اس وقت اس کے چھ پوائنٹس ہیں اور اس کا نیٹ رن ریٹ افغانستان اور سری لنکا سے بہتر ہے۔
پاکستان کو سیمی فائنل تک کوالیفائی کرنے کے نہ صرف اپنے اگلے دو میچوں میں فتوحات حاصل کرنی ہیں بلکہ دیگر ٹیموں کے میچوں کے نتائج اپنے حق میں آنے کی امید رکھنی ہے جن میں نیوزی لینڈ کی اپنے اگلے تینوں میچ شکست بھی شامل ہے۔
اس سے قبل بنگلہ دیش کی اننگز میں شاہین نے پہلے ہی اوور میں وکٹ حاصل کر کے تنزید حسن کو ایل بی ڈبلیو کیا تھا اور پھر دوسرے اوور میں نجم الحسین شانتو کو بھی آؤٹ کرتے ہوئے پاکستان کو پاور پلے میں بہترین آغاز فراہم کر دیا۔
حارث رؤف جو گذشتہ کئی میچوں سے پاور پلے میں اچھی بولنگ کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے ہیں، آج اپنے پہلے اوور میں ایک بار پھر مہنگے ثابت ہوئے لیکن پھر اس اوور کی آخری گیند پر مشفیق الرحیم کی وکٹ لینے میں کامیاب ہو گئے۔
آغاز میں ہی تین وکٹیں گرنے کے بعد لٹن داس اور محمود اللہ نے 73 رنز کی اچھی شراکت قائم کرتے ہوئے بیٹنگ کو سہارا دیا۔ اس ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیش کی لیے سنچری بنانے والے واحد بلے باز محمود اللہ کو آج بالآخر بیٹنگ لائن اپ میں اوپر بھیجا گیا تھا اور انھوں نے آج نصف سنچری بنائی۔
تاہم لٹن داس ایک اہم موقع پر افتخار احمد کی گیند پر آؤٹ ہوئے تو پھر بنگلہ دیش کی بیٹنگ دوبارہ سنبھل نہ سکی۔
محمود اللہ 56، لٹن داس 45 اور شکیب الحسن 43 رنز کے ساتھ نمایاں رہے لیکن کوئی بھی بلے باز بڑے ٹوٹل تک پہنچنے میں ناکام رہا۔
haris،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES
پاکستان کی جانب سے آج ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ اوپنر امام الحق کی جگہ فخر زمان، محمد نواز کی جگہ سلمان علی آغا اور شاداب خان کی جگہ اسامہ میر کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
حارث رؤف نے مشفیق الرحیم اور شکیب الحسن کی اہم وکٹیں حاصل کیں۔ شاہین آفریدی اور محمد وسیم جونیئر نے تین، تین جبکہ اسامہ میر اور افتخار احمد نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کی جانب سے بہترین بولنگ پرفارمنس کے بارے میں اکثر صارفین کا خیال ہے کہ یہ بہت ورلڈ کپ میں بہت دیر بعد جا کر سامنے آئی ہے۔
ہارون نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’ورلڈ کپ دوبارہ سے شروع کرنا چاہیے اب ہم موڈ میں آ گئے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیے
اگر مگر کا کھیل، کیا پاکستان اب بھی سیمی فائنل تک پہنچ سکتا ہے؟
30 اکتوبر 2023
بابر کا مقابلہ بنگلہ دیش کے بارہویں کھلاڑی سے ہے، سمیع چوہدری کا کالم
30 اکتوبر 2023
’یہ دوش پی سی بی کا بھی تھا‘: سمیع چوہدری کا کالم
28 اکتوبر 2023
Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
Accept and continue
ویڈیو کیپشن,تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
Twitter پوسٹ کا اختتام, 1
اسی طرح اکثر صارفین شاہین آفریدی کی جانب سے محمود اللہ کو آؤٹ کرنے کی ویڈیو شیئر کر رہے ہیں اور اس کا موازنہ وسیم اکرم کی جانب سے 92 کے ورلڈ کپ فائنل میں ایلن لیمب کو کروائی گئی مشہور گیند سے کر رہے ہیں۔
Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 2
Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
Accept and continue
ویڈیو کیپشن,تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
Twitter پوسٹ کا اختتام, 2
اسی طرح کچھ لوگ روی شاستری پر بھی تنقید کر رہے ہیں جنھوں نے ورلڈ کپ کے آغاز میں کہا تھا کہ شاہین آفریدی وسیم اکرم جیسے بہترین فاسٹ بولر نہیں بس ایک اچھے بولر ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ جب سے روی شاستری نے یہ کہا ہے شاہین اب تک 32 اوورز میں 11 وکٹیں لے چکے ہیں۔
صحافی سلیم خالق نے لکھا کہ ’دیر سے ہی سہی پاکستانی پیس بولنگ فارم میں تو واپس آ ہی گئی، یہ درست ہے کہ بنگلہ دیش ورلڈکپ کی سب سے کمزور ٹیم ہے لیکن اچھی کارکردگی جس کے بھی خلاف ہو اسے سراہنا چاہیے۔‘
’شاہین آفریدی، محمد وسیم اور حارث تینوں نے زبردست بولنگ کی جس کی وجہ سے پاکستان نے حریف کو کم تر سکور تک محدود رکھا۔‘
ایک صارف نے لکھا کہ ’فخر کی صلاحیت پر یقین تھا لیکن انھیں فارم میں آنے میں آنے میں شاید دیر ہو گئی۔‘