شوگرایڈوائزری بورڈ کااہم اجلاس اکیس نومبرکو طلب کرلیا گیا-اجلاس میں شوگر ملز مالکان کی جانب سے مزید ڈھائی لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کا مطالبہ کئے جانے کا امکان ہے-شوگر ایڈوائزری بورڈ چینی کے موجودہ اسٹاک-گنے کی امدادی قیمت اور نئے سال کیلئے گنے اور چینی کی پیداوار کے تخمینوں کا جائزہ لے گا

شوگر ایڈوائزری بورڈاجلاس کی صدارت نگران وفاقی وزیرصنعت و پیداوار گوہر اعجاز کریں گے-ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی گنے کی کم از کم امدادی قیمت سے متعلق تجاویز پیش کرے گی-اجلاس میں کرشنگ سال2023-24 کیلئے گنے اور چینی کی پیداوار کا تخمینہ پیش کیا جائے گاجبکہ گنے کی کرشنگ کی تاریخ کا معاملہ بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے-اجلاس میں شرکت کیلئے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی-متعلقہ وفاقی سیکریٹریز-تمام صوبائی چیف سیکرٹریز بشمول چیف سیکرٹریز آزاد کشمیر و گلگت بلتستان-چیئرمین پاکستان شوگر ملزایسوسی ایشن -صدر کسان بورڈ اور صدر کسان ایسوسی ایشن سمیت دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا گیا ہے-اس سے قبل پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کی جانب سے سولہ نومبر کو نگران وزیر صنعت و پیداوار و تجارت گوہر اعجازکو لکھے گئے خط میں اضافی چینی کی برآمد کا معاملہ وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھانے کی درخواست کی گئی تھی-خط میں کہا گیا کہ شوگرانڈسٹری سے پانچ لاکھ میٹرک ٹن چینی کی برآمد کا وعدہ کیا گیا تھا-اس سال جنوری میں ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کی اجازت دی گئی تھی اس لئے اب مزید چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جائے-خط کے مطابق شوگرملزکے پاس اکتیس اکتوبر دو ہزار تئیس تک گیارہ لاکھ تیس ہزار میٹرک ٹن چینی کاذخیرہ موجود تھا اور چینی کا یہ اسٹاک دو ماہ سے زائد عرصے کیلئے کافی ہوگا-