دہلی افغان میٹنگ: پاکستان کے بعد چین بھی دستبردار

اجلاس میں کرغستان قازقستان، تاجکستان،  ازبکستان اور ترکمانستان نے شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے

بھارت میں افغانستان کے حوالے سے ہونے والے سیکیورٹی اجلاس میں  پاکستان کے بعد چین نے بھی سیکورٹی مذاکرات میں شرکت کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ایران اور روس کے علاوہ پانچ وسط ایشیائی ممالک قازقستان، کرغیزستان ، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان نے اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 10 نومبر کو بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں افغانستان  سمیت  علاقائی سلامتی کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں ایران اور  روس کے علاوہ پانچ وسطی ایشیائی ممالک کرغستان قازقستان، تاجکستان،  ازبکستان اور ترکمانستان کے قومی سلامتی کے مشیروں نے  شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے، پاکستان اس اجلاس میں شرکت کرنے سے پہلے ہی انکار کرچکا ہے اب پاکستان کے بعد چین نے بھی اس اجلاس میں شرکت سے باضابطہ انکار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم نے ایک بار پھر دنیا کو افغانستان میں ‘انسانی بحران’ سے خبردار کردیا

بھارت کی افغانستان کے خلاف جیت محض اتفاق یا کچھ اور؟

بھارت کے قومی سلامتی مشیر اجیت دوبھال  کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس  میں    چین کی جانب سے شرکت کو پہلے ہی مشکوک قرار دیا جارہا تھا ، بھارتی میڈیا کے ایک حلقے کا کہنا تھا کہ دہلی میں علاقائی قومی سلامتی مشیروں کی مجوزہ میٹنگ میں بیجنگ کی شرکت مشتبہ ہے، اجلاس  سے محض دو روز قبل چین نے  اس اجلاس میں شرکت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے سے طے شدہ دیگر مصروفیات کی وجہ سے دہلی میں ہونے والے اس اجلاس میں شرکت نہیں کرپائے گاجبکہ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ بھارت کی میزبانی میں افغانستان کے مسئلے پر ہونے والے آئندہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارت نے روس، چین، ایران، پاکستان اور تمام وسطی ایشیائی ممالک کو 10 نومبر کو منعقد ہونے والے ‘دہلی علاقائی سلامتی مذاکرات برائے افغانستان’ میں شرکت کی دعوت دی تھی۔

متعلقہ تحاریر