امریکی صدارتی انتخابات 2020: اوباما اور ٹرمپ کی لفظوں کی جنگ
امریکی صدارتی مہم عروج پرہے، ٹرمپ کی اوباما پرتنقید جواباً اوباما نے بھی ٹرمپ کو "کریزی انکل" کہہ دیا

امریکی ریاست پنسلوینیا میں ڈیموکریٹک پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے لئے انتخابی مہم چلاتے ہوئے سابق امریکی صدر اوباما نے موجودہ امریکی صدر ٹرمپ کو "کریزی انکل ” کہہ کر پکارا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ نے نسل پرستوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

دوسری جانب شمالی کیرولائنا میں ریپبلکن صدر نے سابق صدر براک اوباما کے 2016 کے انتخابی نتائج کے بارے میں طنز کیا۔
امریکی صدارتی انتخاب میں چند دن باقی ہیں اورجو بائیڈن قومی سطح پر صدر ٹرمپ پر واضح برتری حاصل کیے ہوئے ہیں لیکن ریاستی سطح پرنتائج آنا ابھی باقی ہیں جس کی وجہ سے اونٹ کسی بھی کروٹ بیٹھ سکتا ہے۔
امریکی رواں سال ایک ریکارڈ رفتار سے قبل از وقت ووٹنگ کررہے ہیں ۔ 42 ملین امریکی اب تک بذات خود اور پوسٹل سروس کے ذریعے سے اپنا حق رائے دہی استعمال کرچکے ہیں۔
مسٹرٹرمپ نے بدھ کی شام گسٹونیا میں وائٹ ہاؤس کے لئے اپنے موجودہ ڈیموکریٹک چیلنجر پر پے در پے وار کیے۔ انھوں نے کہا کہ ووٹروں کے پاس ٹرمپ کی ‘سپر ریکوری’ یا بائیڈن کے بدترین بحران میں سے ایک کو چننے کا موقع ہے۔
BBC
انہوں نے سابق صدر اوباما پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہیلری کے علاوہ الیکشن کی رات اوباما ہی سب سے زیادہ ناخوش تھے۔
دوسری جانب فلاڈلفیا میں ایک ڈرائیوان ریلی میں شرکت کرتے ہوئے سابق صدر اوباما نے کرونا وائرس اور معاشی بحران کے تناظر میں صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر جو بائیڈن جیت جاتے ہیں تو ہمیں ایک ایسے صدر سے بچنے میں کامیاب ہو جائیں گے جونا صرف اپنی حمایت نہ کرنے والوں کو بے عزت کرنے کے لئے ہرحربہ آزماتا ہے بلکہ انہیں جیل میں ڈالنے کی دھمکی تک دے ڈالتا ہے جو کہ کبھی بھی صدارتی رویہ نہیں ہونا چاہیے۔
اوباما نےووٹرز سےمزید کہا کہ ہم گھرمیں ایسا رویہ ‘کریزی انکل’ کے علاوہ کسی کا برداشت نہیں کرسکتے۔
سابق صدر نے یہ بھی کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہمیں تحفظ نہیں دے سکتے بلکہ وہ تو خود اپنی حفاظت کےلئے بنیادی اقدامات نہیں کرسکتے۔