ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں لمپی اسکن جانوروں کی آمد کا انکشاف

ملک بھر سے آنے والے ٹرکوں میں 9 لمپی اسکن کے جانور رپورٹ ہوئے۔

کراچی میں ایشیاکی سب سے بڑی مویشی منڈی میں لمپی اسکن جانوروں کی آمد کا انکشاف  ہوا ہے۔ ملک بھر سے آنے والے 9 ٹرالر میں 9 لمپی اسکن کے جانور رپورٹ ہوئے۔

ایڈمنسٹریٹرمویشی منڈی کے مطابق ملک بھرسے آنے والے ٹرالر کو منڈی کے گیٹ پر روکا گیا تھا۔ ٹرالر میں موجود جانوروں کا ڈاکٹروں نے معائنہ کیا جہاں پر ان میں لمپی اسکن کاانکشاف ہوا۔ ڈاکٹروں کی ٹیم نے 9 جانوروں میں لمپی اسکن کی تصدیق کردی ہے۔

 یہ بھی پڑھیے

منکی پاکس کا کرونا جیسی وبا بننا ناممکن ہے، ڈاکٹر فہیم یونس

مویشی منڈی کی انتظامیہ کے مطابق ڈاکٹروں کی جانب سے 9 جانوروں میں لمپی اسکن کی تصدیق کے بعد تمام نو بڑے ٹرالرکو منڈی انتظامیہ نے واپس بھیج دیا ہے۔  انتظامیہ کے مطابق مویشی منڈی میں اب تک 2 ہزار جانور لائے جا چکےہیں۔

محکمہ لائیو اسٹاک سندھ  کے مطابق صوبے بھر میں ایل ایس ڈی کے اب تک 32 ہزار 356 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ اس وبا سے 336 مویشیوں کی اموات سامنے آئی ہیں۔ سندھ کے تمام اضلاع لمپی اسکن کی وبا سے متاثر ہوئے ہیں اور سب سے زیادہ 17 ہزار 814 کیسز کراچی میں سامنے آئے ہیں۔

سرکاری حکام کے مطابق  اپریل میں  لمپی اسکن کی بیماری (ایل ایس ڈی) کے خلاف مویشیوں کو ویکسین لگانے کا آغاز کردیا گیا تھا جس کے بعد سے کراچی میں لمپی اسکن کے کیسز میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے ۔

خیال رہے کہ لمپی اسکن ڈیزیز ( ایل ایس ڈی) مویشیوں اور آبی بھینسوں کی ایک وائرل بیماری ہے جو نسبتاً کم اموات کا سبب بنتی ہےتاہم، بیماری کے نتیجے میں جانوروں کی فلاح و بہبود کے مسائل اور پیداوار میں نمایاں نقصان ہو سکتا ہے۔

یہ بیماری بنیادی طور پرکیڑوں کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ یہ بیماری فومائٹس کے ذریعے آلودہ آلات اور بعض صورتوں میں براہ راست جانوروں سے دوسرے جانوروں میں بھی پھیل سکتی ہے۔ اس سے انسانی صحت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ان جانوروں کے گوشت اور دودھ کو اچھی طرح پکانے کے بعد کھایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر