عمران خان سے تیل کی خریداری پر بات ہوئی تھی معاہدہ نہیں ہوا، روسی قونصلر
روسی خام تیل کو ٹریٹ کرنے کے لیے پاکستان کے پاس ریفائنریز ہی نہیں ہیں
کراچی میں تعینات میں روسی قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف کا کہنا ہے کہ روس پاکستان کو سستا تیل فراہم کرسکتا ہے۔ اس حوالے سے سابق وزیراعظم عمران خان اور موجودہ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے بات چیت ہوئی تھی تاہم کوئی معاہدہ طے نہیں پایا۔
کراچی قونصلیٹ میں نیوزکانفرنس کے دوران روسی قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ان کے دورہ روس کے دوران پاکستان کو رعایتی قیمت پر گیس اور تیل کی فراہمی پر بات کی تھی لیکن کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
پٹرول کی بڑھتی قیمت: 62فیصد پاکستانیوں نے لیگی حکومت کے جواز مسترد کردیے
روسی قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی تیل کی خریداری سے متعلق بات کی ہے۔روس پاکستان سمیت دیگر ممالک کو سستا تیل فراہم کرسکتا ہے تاہم روس پر عائد غیرمنصفانہ پابندیاں رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر پاکستانی حکومت ہم سے سستے تیل کی فراہمی کے لیے رابطے کرے تو تیل دیا جائے گا مگر روسی خام تیل کو ٹریٹ کرنے کے لیے پاکستان کے پاس ریفائنریز ہی نہیں ہیں۔
آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ مغرب کے دباؤ کے باجود پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات کافی بہتر ہیں۔ اسلام آباد نے حال میں ماسکو سے 2 ملین ٹن گندم در امد کی اجازت دی ۔
کراچی میں تعینات میں روسی قونصل جنرل کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز سویت یونین کی معاونت سے قائم ہوئی اس کو دوبارہ چلانے میں آج بھی پوری دلچسپی قائم ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
5 پاکستانی بینکس کی آؤٹ لک منفی، سرمایہ کاروں کا پیسہ ڈوبنے کا خدشہ
گیس پائپ لائن کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ روس پاکستان میں موجود اسٹیم گیس پائپ لائن پر بھی کام کررہا ہے ۔ سابق پاکستانی وزیراعظم نوازشریف نے اس حوالے سے معاہدہ کیا تھا اس کی تکمیل سے حوالے سے مطمئن ہیں۔
روس پر عائد اقوام متحدہ اورامریکی پابندیوں پران کا کہنا تھا کہ روس کی معاشی حالت بہت سے ممالک سے بہتر ہے تاہم پابندیاں روس کی معیشت کو متاثر کررہی ہیں ۔