طالبان نے بے پردہ خواتین کو جانوروں سے تشبیہ دے دی
طالبان پولیس نے قندھار میں آویزاں کیے ایک اشتہاری پوسٹر میں بے پردہ خواتین کو جانوروں سے تشبیہ دی گئی ہے

طالبان حکومت کی قائم کردہ مذہبی پولیس نے بے پردہ خواتین کو جانوروں سے تشبیہ دے دی ۔قندھار میں آویزاں کیے گئے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ جو خواتین جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنے والا حجاب نہیں پہنتیں وہ جانوروں کی طرح نظر آنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ قندھار میں آویزاں کیے ایک اشتہاری پوسٹر میں بے پردہ خواتین کو جانوروں سے تشبیہ دی گئی ہے ۔ ایسے پوسٹرز بہت سے کیفے اور دکانوں کے ساتھ ساتھ طالبان کے گڑھ قندھار میں اشتہاری ہورڈنگز پر بھی چسپاں کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
روس کا افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا عندیہ
پوسٹرز پر تحریر ہے کہ ’مسلمان خواتین جو حجاب نہیں پہنتیں وہ جانوروں کی طرح نظر آنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ پوسٹرز کے مطابق مختصر، تنگ اور جسم جھلکانے والا لباس پہننا ہیبت اللہ اخندزادہ کے فتوے کے بھی خلاف ہے۔
رواں ہفتے طالبان کی اسلام کی سخت تشریض کو نافذ کرنے والی وزارت برائے ’امر بالمعروف و نہی عن المنکر‘ نے قندھار شہر میں برقعوں کی تصاویر والے پوسٹر لگائے۔
یہ بھی پڑھیے
صدر جو بائیڈن پہلی بار اسرائیل سے براہ راست پرواز میں سعودی عرب جائیں گے
واضح رہے کہ مئی میں طالبان کے سربراہ اور ملک کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ نے ایک فتویٰ جاری کیا تھا کہ خواتین کو عمومی طور پر گھروں میں رہنا چاہیے۔خواتین کو حکم دیا گیا تھا کہ اگر انہیں باہر جانے کی ضرورت پڑے تو اپنے چہروں سمیت خود کو مکمل طور پر ڈھانپیں۔