ہرنائی میں تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر حملہ، دو مزدور جاں بحق

مزدوروں کی ہلاکت کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کی مکمل ناکہ بندی کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں سڑک کی تعمیر کے لئے قائم کیمپ پر دہشتگردوں کے حملے میں دو مزدور جاں بحق ہوگئے اور کئی زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق کوئٹہ سے تقریباً 170کلو میٹر دور واقع ضلع ہرنائی کے علاقے "چپر رفٹ” میں دہشت گردوں نے کوئٹہ ہرنائی شاہراہ کی تعمیر کے لئے قائم نجی کمپنی کے کیمپ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو مزدور جاں بحق ہوگئے اور کئی زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیے

ٹرین میں اجتماعی زیادتی کےدوران خاتون کی وڈیو بنانے کا بھی انکشاف

مارگلہ کے جنگل میں آگ لگانے والی ٹک ٹاکر لڑکی ڈولی کی ضمانت منظور

سیکیورٹی فورسز کے مطابق حملے میں کیمپ کے 7 مزدور لاپتا بھی ہوئے ہیں تاہم سرکاری ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔

لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق کیمپ میں تقریباً 100 مزدور موجود تھے، حملہ آوروں نے مزدوروں کے کیمپ اور مشینری کو بھی آگ لگادی۔

مزدوروں کے کیمپ پر حملے کے بعد فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ علاقے کی مکمل ناکہ بندی کرتے ہوئے ملزموں کی تلاش شروع کر دی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ہرنائی میں مزدوروں کے کیمپ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔

وزیراعلی بلوچستان نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونگے ۔

بلوچستان میں اس سے قبل کوئٹہ کے علاوہ مستونگ،بولان اور دیگر علاقوں میں قومی شاہ راہوں اور سرکاری عمارتوں کی تعمیر میں مصروف مزدوروں پر حملے کے کئی واقعات ہوچکے ہیں ،جن میں درجنوں مزدور مارے جاچکے ہیں۔ان واقعات کی ذمہ داری کالعدم تنظیموں کی جانب سے قبول کی جاتی رہی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ( ایچ آر سی پی ) نے بلوچستان میں مزدوروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حساس علاقوں میں مزدوروں کی حفاظت کے لیے اقدامات نہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر